سال نو کی آمد پر چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ کا پیغام

0

سال نو  کی آمد پر چینی صدر مملکت  شی جن پھنگ چائنا ریڈیو انٹرنیشنل، چائنا نیشنل ریڈیو، چائنا سیننٹرل ٹیلی ویژن، چاٰئنا انٹرنیشل ٹی وی اور انٹر نیٹ کے ذریعے دو ہزار اٹھارہ کے  نئے سال کا تہنیتی پیغام جاری کررہے  ہیں۔انہوں نے کہا :

ساتھیو، دوستو، خواتین و حضرات :اسلام علیکم

وقت تیر  کی طرح اڑتا ہے ،دو ہزار اٹھارہ کے نئے سال کی گھنٹی  بج رہی ہے ۔ اس خوشی کے موقع پر میں ملک کی تمام قومیتوں کے عوام ، ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے اور مکاؤ خصوصی انتظامی علاقے کے ہم وطنوں، تائوان کے ہم وطنوں، بیرونی ممالک  میں مقیم چینیوں کو نئے سال کی پرجوش مبارک باد پیش کرتا ہوں اور پوری دنیا  کے تمام ممالک اور علاقوں کے دوستوں کے لیے نئے سال کی آمد پرنیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں ۔

محنت کا پھل میٹھا  ہے۔ دو ہزار سترہ میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی انیسویں قومی کانگریس منعقد ہوئی اس سے جدید سوشلسٹ ملک کی تعمیر کا نیا عہد شروع ہو گیا ہے۔ اسی سال چین کی جی ڈی پی آٹھ سو کھرب  زن مین بی یوان تک جا پہنچی۔ شہروں اور دیہی علاقوں میں روزگار کے ایک کروڑ تیس لاکھ  نئے مواقع میسر ہوئے ہیں۔نوے کروڑ سے زائد شہری سوشل سیکیورٹی نظام میں شامل ہو چکے ہیں اور بنیادی طبی انشورنس کے نظام میں ایک ارب پینتیس کروڑ باشندے شامل  ہوئے ہیں۔ دیہی علاقوں میں ایک کروڑ سے زیادہ لوگوں کوغربت سے چھٹکارا حاصل ہوا ہے۔ ایک مشہور شعر ہے کہ تمنا ہے کہ تمام غریبوں کو پناہ ملے۔ رواں سال  چونتیس لاکھ غریب لوگ اپنے نئے رہائشی مکانات میں منتقل ہوئے ہیں۔ پرانے رہائشی علاقوں کی تعمیر نو جاری ہے اور ساٹھ لاکھ سے زیادہ نئے اپارٹمنٹس کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ عوام کی زندگی سے متعلق ممختلف شعبہ جات میں پیش رفت ہوئی ہے۔ حیاتیاتی ماحول بہتر ہو رہا ہے، عوام کو  سماجی بہتری کے فوائد کے حصول، خوشحالی اور سیکیورٹی کے احساس میں اضافہ ہوا ہے۔ یوں ابتدائی خوشحال معاشرے کے قیام کی سمت ہمارا قدم  اور  آگے بڑھ گیا ہے۔

دو ہزار سترہ میں چین کی سائنس و ٹیکنالوجی اور  بڑے بڑے تعمیراتی منصوبوں  میں بڑی کامیابیاں اور  خوش خبریاں آئی ہیں۔ ہوئی یان نامی مصنوعی سیارہ خلا میں چھوڑا گیا ہے۔ ہمارا خود تیار کردہ سی نو ایک نو نامی  مسافر بردار  ہوائی جہاز کامیابی سے  پرواز کر چکا ہے۔کوانٹم کمپیوٹر تیار کیا گیا ہے۔ سمندری پانی میں اگنے والے چاول  کی آزمائشی کاشت کامیاب ہوئی ہے۔ہمارا پہلا کیریئر جہاز استعمال میں لایا گیا ہے۔ہائی ای نامی سمندری زیر آب گلائیڈر  جہاز کی کامیاب آزمائش ہوئی ہے۔سمندر  سے قابل  حرارت برف کی دریافت میں  کامیابی ہوئی ہے،یانگ شان نامی خودکار بندر گاہ  کے چوتھے دور کا تعمیر اتی منصوبہ مکمل ہوا  اور  استعمال میں لایا گیا ہے۔ہانگ کانگ، جو ہائی اور  مکاو کو ملانے  والے پل کی تعمیر مکمل ہوئی ہے۔فو شن نامی ہائی اسپیڈ ریل گاڑی ہماری وسیع و عریض سرزمین پر چل رہی ہے۔میں چینی عوام کی حیرت انگیز تخلیقی صلاحیت کو خوب سراہتا ہوں۔

چینی کی پپلز لبریشن آرمی کے قیام کی نوویں سالگرہ کے موقع پر ہم نے جو ای حہ نامی تربیتی علاقے میں فوجی دستوں کی پریڈ اور  فوجی مشق کا  بندوبست کیا۔مادر وطن کی آغوش میں ہانگ کانگ کی واپسی کی بیسویں سالگرہ کے موقع پر میں نے ہانگ کانگ کاد ورہ کیا اور  خود اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے کہ مادر وطن کے سہارے ہانگ کانگ کی طویل المدتی خوشحالی برقرار ہے ۔ ہمیں یقین ہے کہ ہانگ کانگ کا مستقبل زیادہ روشن ہوگا۔اسی سال ہم نے جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی مزاحمتی جنگ کے آغاز  کی اسیویں برسی  اور  نان جنگ شہر مین جاپانی جارح فوج کے ہاتھوں قتل عام  میں ہلاک ہونے والے ہم وطنوں کو یاد کرنے کی تقریب منعقد کی۔ ہم تاریخ کو نہیں بھولیںگے اور  امن کے لئے دعا گو ہیں۔

اس سال چین میں متعدد کثیرالطرفہ سفارتی کاروائیاں منعقد ہوئیں۔جن میں دی بیلٹ اینڈ روڈ بین الاقوامی تعاون  کا اعلی فورم، بریکس ممالک کی شا من سمٹ، چینی کمیونسٹ پارٹی اور  دنیا کی دیگر سیاسی جماعتوں  کی مزاکراتی کانفرنس شامل ہیں۔ اس کے علاوہ میں نے کچھ اہم کثیرالطرفہ بین الاقوامی ایونٹس میں بھی شرکت کی۔ سال کے آغاز میں میں نے ڈاووس عالمی اقتصادی فورم  میں شرکت کی اور  جینیوا میں اقوام متحدہ کے ہیڈکواٹر میں تقریر کی۔ اس کے بعد میں نے جی ٹونٹی کی سمٹ  اور  اپیک کی غیر رسمی سربراہی کانفرنس سمیت ایونٹس میں شرکت کی۔ان مواقعوں پر میں نے متعلقہ فریقوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا اور اس پر  اتفاق کیا کہ بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر  کی جائے تاکہ دنیا کے تمام عوام کو مفادات حاصل ہو سکیں۔

دو ہزار سترہ میں مجھے عام شہریوں کی طرف سے بہت زیادہ خطوط موصول ہوئے۔ ان میں تبت کی لونگ زی کاونٹی کے یو مائی گاون کے کسان اور  گلہ بان، اندرونی منگولیا کے سونیٹ یو ضیلہ کے مقامی فنی طائفے کے اہلکار ، شی آن یونیورسٹی کے بزرگ دانشور  اور  نان کھائی یونیورسٹی میں داخل نئے طالب علم شامل ہیں۔ میں ان کی کہانیوں سے بہت متاثر ہوا۔ہمارے عوام محب وطن ہیں اور ہر قیمت پر ملک و قوم کے لئے خدمات انجام دیتے رہتے ہیں ۔مجھے عام لوگوں کی عظمت کا گہرا احساس ہوا ہے اور  معلوم ہوا ہے کہ خوشحالی محنت اور  جدوجہد ہی کا نتیجہ ہے۔

ساتھیو، دوستو ، خواتین و حضرات

دو ہزار اٹھارہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی انیسویں قومی کانگریس میں طے ہونے والی پالیسیوں اور  حکمت عملی کے نفاذ کا پہلا سال ہے۔اس کانگریس میں آنے والے تیس سال کے لئے چین کی ترقی کا روڈ میپ مرتب کیاگیا ہے۔اونچی عمارت کی بنیاد زمین پر ہی موجود ہے۔اس روڈ میپ  پر عمل درآمد  کے لئے زبان کے بجائے ہاتھ  کے ٹھوس کام اور  کوششوں کی ضرورت ہے۔

دو ہزار اٹھارہ  چین میں اصلاحات اور  کھلی پالیسی کےنفاذ کی چالیسویں سالگرہ ہے۔ اصلاحات اور  کھلی پالیسی چین کی ترقی   اور چینی  خواب  کی تعبیر کا واحد راستہ ہے۔ ہم یہ سالگرہ منانے کے موقع سے فائدہ اٹھا کر اس راستے پر مزید آگے بڑھیںگے اور  تمام مشکلات کو دور کرکے اصلاحات کو مکمل طور پر  نافذ کریںگے۔

ہمارا مقدس وعدہ یہ ہے کہ دو ہزار بیس تک ملک کے دیہی علاقوں میں غربت کا مکمل خاتمہ کیا جائیگا۔ یہ وعدہ بہت بھاری ہے۔اب سے دو ہزار بیس تک صرف تین سال باقی ہیں۔تمام لوگوں کو  اس مقصد کی تکمیل کےلئے کوشش کرنی چاہیے اور  اس جدوجہد کی حتمی فتح کے لئے شانہ بشانہ  جدوجہد کرنا چاہیے۔تین سال کے بعد ہمار ا یہ مشن مکمل ہوگا۔ یہ چین کی ہزاروں سال پرانی  تاریخ میں پہلی دفعہ ہے کہ غربت کا خاتمہ ہو ،یہ چینی قوم بلکہ پوری دنیا اور  بنی نوع انسان کے لئے بڑی اہمیت کا حامل عظیم نصب العین ہے۔
اس وقت دنیا کے امن و ترقی کے مستقبل کے بارے میں توقعات کے ساتھ ساتھ خدشات بھی موجود  ہیں۔ لوگ چین کے موقف اور  رویے کے منتظر ہیں۔دنیا ایک بڑا خاندان ہے۔ایک ذمہ دارانہ بڑے ملک کی حیثیت سے چین اپنا موقف پیش کرنے پر تیار ہے۔چین اقوام متحدہ کے وقار اور  حیثیت کا محافظ ہے ، اپنے بین الاقوامی فرائض اور  ذمہ داری کو بخیر و خوبی انجام دیتا ہے۔عالمی موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے اپنے طوعدوں کی پاسداری کریگا، دی بیلٹ اینڈ روڈ  کی تعمیر کو آگے بڑھاتا رہیگا اور  ہمیشہ عالمی امن کی تعمیر کرنے والا ملک، عالمی ترقی کا خدمت گار  اور  بین الاقوامی نظم ونسق کا محافظ رہیگا۔ چینی عوام دنیا کے دیگر ملکوں  کے عوام کے ساتھ ملکر  بنی نوع انسان  کے زیادہ خوبصورت اور پرامن مستقبل  کے لئے جدوجہد کرتے رہیںگے۔

ساتھیو  ، دوستو، خواتین و حضرات

ہماری عظیم ترقی عوام کے ہاتھوں وجود آئی ہے جس کے ثمرات تمام عوام کو ہی میسر ہونا چاہیے۔مجھے معلوم ہے کہ ہمارے عوام تعلیم ، روزگار، سوشل سیکیورٹی، طب و صحت، بزرگوں کی دیکھ بھال، رہائش اور  ماحول پر سب سے زیادہ توجہ دیتے ہیں۔ان شعبوں میں ہم نے کچھ پیش رفت کی ہے جبکہ بہت زیادہ مسائل بھی موجود ہیں۔عوام کی زندگی کے حوالے سے  ہمارے بہت سے کام اطمینان بخش نہیں ہیں۔ اس لئے ہمیں اپنے مشن اور  ذمہ داری کے احساس کو زیادہ مضبوط کرنا چاہیے اور  عوام کی فلاح و بہبود کے لئے ٹھوس کام اور  خدمات سرانجام دینی چاہیے۔مختلف سطح کی چینی کمیونسٹ پارٹی کی کمیٹیوں ، حکومتوں اور  سرکاری اہلکاروں کو  عوام کی روزمرہ زندگی کے امور پر پوری توجہ دینی چاہیے ۔ عوام کے لئے سہولیات کی فراہمی تمام سرکاری اہلکاروں کا سب سے بڑا میرٹ تصور  کیا جاتا ہے۔عوام کی خواہشات اور  مطالبات کی پذیرائی ہماری اولین ترجیح ہے۔ عوام کے معیار زندگی کو بلند کرنا اور خوشحالی لانا ہمارا حتمی مقصد اور میشن ہے۔

شکریہ ۔

SHARE

LEAVE A REPLY