چینی کمیونسٹ پارٹی کی انیسویں قومی کانگریس کی رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ دوسرے ممالک کے لئے چین اپنا دروازہ مزید کھولے گا اور اوپن پالیسی کو چین کی بنیادی پالیسی قرار دیا گیا ۔ حال ہی میں منعقدہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے اجلاس میں بتایا گیا کہ چین میں جامع کھلے پن کے لئے ایک نئی ساخت وضع کی جائے گی۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ جامع کھلے پن کے لئے نئے میدان اور نئے طریقہ کار ہونے چاہئے ۔ جیسا کہ چینی اسٹاک میں بڑے پیمانے پر بیرونی سرمائے کی شمولیت ، آزاد تجارتی آزمائشی زونز کا قیام وغیرہ ۔ یاد رہے کہ گزشتہ پانچ برسوں میں عالمی معیشت کی ترقی میں چین کا حصہ تیس فیصد رہا ،ساتھ ساتھ عالمی معیشت کے سیاسی اور معاشی نظام میں چین کی حیثیت کو نمایاں فروغ حاصل ہوا ہے ۔ تازہ ترین سرکاری اعدادوشمار کے مطابق رواں سال نومبر تک چین میں حقیقی بیرونی سرمایہ کاری کی مالیت آٹھ کھرب چینی یوان تک جا پہنچی ہے جبکہ بیرونی سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ دوسرے ممالک کی جدید ٹیکنالوجی ، تجارتی اور مالیاتی انتظام و انصرام کے تجربات اور نئی منڈی کے مواقع بھی میسر آئے ہیں جو چینی صنعتی اداروں کی بین الاقوامی منڈی میں داخلے کے لئے فائدہ مند ہے ۔