چین کی وزارت خزانہ نے ہفتے کے روز چین۔برطانیہ اقتصادی و مالیاتی مذاکرات کے نتائج کے حوالے سے بہتر پالیسی دستاویزات شائع کی ہیں۔چین کے نائب وزیر اعظم ما کھائے اور برطانیہ کے مالیاتی امور کے چانسلر فلپ ہیمنڈ نے مذکورہ مذاکرات کی مشترکہ صدارت کی۔ فریقین کے درمیان دو طرفہ تجارت ، جوہری توانائی سمیت مختلف شعبہ جات میں تعاون کے نئے معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔ مذاکرات کے دوران جن اہم امور پر اتفاق رائے پایا گیا ہے اس کی تفصیلات کچھ یوں ہیں۔
برطانوی حکومت نے ایشئن انفراسٹرکچر انوسٹمنٹ بنک کے ساتھ پچاس ملین ڈالرز کی فراہمی کے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ چین اور برطانیہ نے کھلی عالمی معیشت کے ثمرات کو تسلیم کیا ہے اور تجارتی و سرمایہ کاری تحفظ پسندی کی مخالفت کی ہے۔ چین عالمی تجارتی تنظیم میں برطانیہ کی مکمل خود مختار رکنیت کی حمایت کرے گا۔ برطانیہ یورپی یونین اور دیگر شراکت داروں بشمول چین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنائے گا۔چین اور برطانیہ نے ہنکلی پوائنٹ سی منصوبے کی تعمیر میں مسلسل پیش رفت کو سراہا ہے۔ برطانیہ چینی سرمایہ کاری کارپوریشن کے لندن میں دفتر کے قیام کا خیر مقدم کرتا ہے اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے تحت لندن کے فعال کردار کی حمایت کرتا ہے۔ فریقین نے اتفاق کیا کہ شنگھائی۔لندن سٹاک کنیکٹ کی حتمی تیاریوں میں تیزی لائی جائے۔ فریقین نے یوکے۔ چائنا بانڈ مارکیٹ کے امکاناتی مطالعے کے آغاز پر اتفاق کیا ۔ فریقین کی جانب سے اتفاق کیا گیا کہ آئندہ برس لندن میں چینی کرنسی آر ایم بی کی عالمی حیثیت سے متعلق مشترکہ مذاکرات کا انعقاد کیا جائے گا۔