ایران کے ایٹمی مسئلے سے متعلق ایران اور چھ ممالک یعنی امریکہ، برطانیہ، فرانس، روس، چین اور جرمنی نے تیرہ تاریخ کو آسٹریا کے شہر ویانا میں ایران کے ایٹمی مسئلے کے جامع معاہدے سے متعلق مشترکہ کمشین کے دسویں اجلاس میں شرکت کی۔
یورپیِن ایکسٹرنل ایکشن سروس کی سیکٹرٹری جنرل ہیلگا ماریہ نے اجلاس کی صدارت کی۔ امریکہ کے نائب وزیر خارجہ تام شینن ،ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی، روس، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے متعلقہ اہلکاروں نے اس اجلاس میں شرکت کی۔ چین کی وزارت خارجہ کے تحت تحفیف اسلحہ کے محکمے کے سربراہ وانگ چھون نے بھی اپنے وفد کے ہمراہ شرکت کی۔
وانگ چھون نے کہا کہ چین جامع معاہدے کی بھرپور حمایت کرتا ہے ۔اس وقت اس معاہدے کا عمل ایک دوراہے پر ہے۔چھ ممالک اور ایران کو اپنے وعدے کو پورا کرتے ہوئے اس معاہدے پر عمل کرنا چاہیئے اور باہمی اعتماد کو قائم کرنا چاہیئے ۔
وانگ چھون نے آراک بھاری پانی کے ری ایکٹر کی تعمیر نو کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔اس کے ساتھ ساتھ وانگ چھون نے اعلان کیا کہ چین ایران میں ایٹمی نگرانی کے منصوبے کے لیے بین الاقوامی ایٹمی توانائی کے ادارے کو پندرہ لاکھ چینی یوآن فراہم کرے گا۔