چین کے اعداد و شمار کے قومی بیورو کے ترجمان ماو شن یون نے چودہ تاریخ کو بیجنگ میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ نومبرمیں چین کی معیشت مستحکم رہی ہے۔ مانگ اور رسد کے درمیان توازن برقرار رہا ، روزگا اوراشیاء کی قیمتوں کی صورتحال بھی مستحکم رہی۔ اس کے ساتھ ملک میں اقتصادی ڈھانچے کی ترتیبِ نو جاری ہے اورصنعتی و کاروباری اداروں کے شرحِ منافع میں اضافہ ہوا ہے
ترجمان نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں چینی حکومت نے صنعتی و کاروباری اداروں کے لئے ٹیکس اور دیگر معاشی دباو کو کم کرنے کی کوشش کی ہے۔ تاہم اس کے باوجود ان اداروں کی غیر ضروری بوجھ اور دباو کے حوالے سے شکایات برقرا ہیں۔ اس لئے چینی حکومت کو ان اداروں کی زیادہ لاگت اور بوجھ کو نمایاں حد تک کم کرنے کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے۔