تیرہ دسمبر دوسری جنگِ عظیم کے دوران چین کے جنوبی شہر نان جنگ میں جاپانی جارح فوج کےہاتھوں معصوم اور بے گناہ چینی شہریوں کے قتل عام کی اسیویں برسی ہے۔ تیرہ تاریخ کی صبح نان جنگ قتلِ عام کی یاد میں قومی دن کی تقریب نان جنگ شہر میں منعقد ہوئی۔ چینی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سیکرٹری ، مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین اور صدر مملکت شی جن پھنگ نے تقریب میں شرکت کی۔
اسی سال پہلے اسی دن جاپانی جارح فوج نے نان جنگ میں تیس لاکھ مقامی شہریوں کا وحشیانہ قتل عام کیا ۔ یہ نہ صرف چینی قوم بلکہ پوری دنیا کی تاریخ میں ایک سیاہ باب ہے۔ چین نے فروری دو ہزار چودہ میں ایک خصوصی قانون کے ذریعے تیرہ دسمبر کو نان جنگ قتل عام کی یاد میں قومی دن قرار دیا۔
مذکورہ تقریب میں شرکاء نے قومی ترانہ گایا، شہداء کے لئے خاموشی اختیار کی اور سائرن بجایا گیا۔ چین کی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس کی قومی کمیٹی کے چیئرمین یو جن شن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ کو یاد رکھنے کا مقصد مستقبل پر نظر رکھناہے تاکہ آئندہ ایسی المناک تاریخ اور سانحہ دو بارہ رونما نہ ہونے پائے۔چین پرامن ترقی کے راستے پر گامزن ہے اور کبھی بالادستی کی جستجو نہیں کریگا نہ ہی دیگر ممالک کے خلاف جارحیت کرے گا۔
تقریب کے بعد شرکا ء نے امن کی خواہش کے اظہار کے طور پر پیس کلاک بجایا اور امن کی علامت کبوتروں کو فضا میں چھوڑا۔
تقریب کے بعد صدر شی جن پھنگ نے قتل عام میں بچ جانے والوں کے نمائندوں اور جاپان کے خلاف چینی عوام کی مزاحمتی جنگ میں مدد دینے والے بین الاقوامی دوستوں کے اہلِ خانہ کے نمائندوں سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ تاریخ خواہ خوبصورت ہو یا اس کے برعکس، ہمیں حقیقت پسندی کی ضرورت ہے۔ہمیں تاریخ کا صحیح تناظر میں جائزہ لینا چاہیے تاکہ مستقبل میں درست راستے کا انتخاب کیا جا سکے۔