ہمبنٹوٹا بندرگاہ سری لنکا کی معیشیت کو فروغ دے گی، بندرگاہ چینی کمپنی کے حوالے

0

روی شنکر بوسو، سیکٹرٹری، نیوہوریزون ریڈیو لسنرز کلب، مغربی بنگال، انڈیا سری لنکا  ہبمنٹوٹا بندرگاہ کے مشترکہ  منصوبے  پر کام شروع کرنے کے ساتھ ہی  چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو میں شامل ہو چکا ہے ۔ سری لنکا نے 9 دسمبر 2017 کو  چین کی طرف سے تعمیر کی گئی ہمبنٹوٹا بندرگاہ پر تجارتی سرگرمیاں رسمی طور پر چین کی چائنا مرچنٹ پورٹ ہولڈنگز کے حوالے کیں اور    طے شدہ معائدے کی کل مالیت  ایک  اعشاریہ بارہ بلین امریکی ڈالرز میں سے 292  ملین امریکی ڈالرز وصول کئیے ۔یہ بندرگاہ سری لنکا میں چین کی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو کے لئیے اہم کردار ادا کرے گی ۔ یقینا بندرگاہ کا معائدہ  چین سری لنکا کے درمیان اعتماد سازی کا عکاس ہے ۔

امید کی جاتی ہے کہ  چین سری لنکا کے اس  تعلق سے سری لنکا زیادہ فوائد حاصل کرے گا کیونکہ چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت  بھی ہے۔ سری لنکا کی اقتصادی سرگرمیوں کا ایک بہتر مستقبل، سیاحت کو  فروغ دینے کے لئے تیار ہے۔

9 دسمبر 2017 کو سری لنکا کے وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھےنے  سری لنکا کی پارلیمنٹ  میں  بندرگاہ کی حوالگی  کی  منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمبنٹوٹا بندرگاہ کی تعمیر کے ساتھ وہاں ایک اقتصادی زون   بنانے کے اقدامات بھی کئیے جا رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ  ہمبنٹوٹا بندرگاہ  بحر ہند میں   سری لنکا  کے  مرکزی حیثیت  میں  تبدیلی  کے تصور کو فروغ دے گی ۔ ہمنبنٹوٹا بندرگاہ کے انتظام اور ترقی کے حوالے سے  سی ایم ایچ نے اپنے بیان میں کہا کہ   سری لنکن حکومت اور چائنا مرچنٹ  پورٹ ہولنڈنگز کا   مشترکہ مقصد  بحر ہند میں اس بندر گاہ کو  سامان کی ترسیل کے  مرکز سے  مکمل لاجسٹک  مرکز میں تبدیل کرنا ہے ۔

ہمنبنٹوٹا بندرگاہ کا چین کے سپر دکیا جانا ، چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو میں اہم پیش رفت ہے ۔اسکے ساتھ ساتھ یہ چین کے جنوبی ایشیائی ممالک کے ساتھ تعاون میں ایک اہم قدم بھی ہے۔  شنگھائی اکیڈمی  آف سوشل سائینسز کے شعبہ بین القوامی تعلقات کے ریسرچ فیلو   ہو چی ینگ  نے  اس حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ  سری لنکا کی بڑی اور کثیر المقاصد بندر گاہ ہمبنٹوٹا کا چین کے حوالے کئیے جانا اس بات کی نشاندہی  ہے کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو  اچھی طرح قبول کیا گیا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان   تزویراتی اعتمادمزید بڑھا ہے۔   یہ  جنوبی ایشیا کے علاقے میں چین کے اثر رسوخ میں  مزید اضافہ کرے گا ۔

یہ کہا جا سکتا ہے کہ ہمبنٹوٹا سری لنکا کے لئیے ایک  فائدہ  بن گیا ہے کیونکہ سری لنکا کے پاس ایک ہاتھ میں کولمبو بندرگاہ ہے اور دوسرے میں ہمبنٹوٹا ۔  کیونکہ دونوں بندرگاہوں کے پاسمنڈی کے الگ الگ  حصے ہیں اور وہ ایک دوسرے کے لئیے ضروری ہیں ۔  ہمبنٹوٹا بندرگاہ کے نتیجے میں  سمندر اور بندرگاہ کے مشترکہ منصوبے سے سری لنکا جنوبی ایشیا اور اس سے بھی آگے کے لئیے ایک   گیٹ وے کی حیثیت اختیار کر جائے گا۔

بلاشبہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو نے چین سری لنکا  تزویراتی تعلقات میں ایک نئے دور کا اجافہ کیا ہے۔   سری لنکا نے صنعتی عمل اور  بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں چین کی بڑھتی ہوئی شرکت کا خیرمقدم کیا ہے۔

 سری لنکا میں چین کے سفیر ای شیان لیانگ نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ کے حوالے سے ہمارے ایک اہم منصوبے نے بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ یہ بیلٹ اینڈ روڈ کے دیگر ممالک کے لئیے ایک مثال ہو گا ۔اسکے ساتھ ساتھ بحر ہند کے ممالک اور جنوبی ایشیائی مالک کے لئیے بھی جو مستقبل میں ہمارے ساتھ تعاون کرسکتے ہیں ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here