اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایرک سولہیم نے گیارہ تاریخ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ماحول کو بہتر بنانے کے حوالے سے چین کی ٹیکنالوجی اور تجربات دنیا کے لئے ایک مثال ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تیس سالوں میں چین نے اقتصادی شعبے میں نمایاں ترقی اور کامیابیاں حاصل کی ہیں،تاہم اقتصادی ترقی سے ماحول کو بھی نقصان پہنچا۔ اس لیے اب چین اقتصادی ترقی کے فروغ کے ساتھ ساتھ ماحول کے تحفظ کو بھی بہتر بنانے کی کوشش کررہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک ترقی پزیر ملک کی حیثیت سے چین کا اقتصادی نظام بہت موثر ہے۔ اور دنیا کے دیگر ممالک چین کی فضائی آلودگی کو صاف کرنے کی متعلقہ ٹیکنالوجی اور منصوبہ بندی سے بھی سیکھ سکتے ہیں۔
انہوں نے انٹرویو میں مزید کہا کہ اقوام متحدہ کا ماحولیاتی پروگرام چین کی حیاتیاتی ثقافت کی ترقی کے حوالے سے بہت پر امید ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ چین دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے ذریعے بیرونی ممالک میں اس تصور کو فروغ دے گا۔