چین کی ” سائے ہان با کمیونٹی ” کو اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین ماحولیاتی اعزاز ” دی چیمپئنز آف دی ارتھ ” سے نوازا گیا ہے

0

چین میں جنگلات اور فطری وسائل کے تحفظ کی کوششوں کے اعتراف میں چینی  ” سائے ہانبا کمیونٹی ” کو  اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین ماحولیاتی اعزاز ” دی چیمپئنز آف دی ارتھ ” سے نوازا گیا ہے۔ چینی کمیونٹی کو یہ اعزاز نیروبی میں جاری  اقوام متحدہ کے ماحولیاتی اسمبلی کے تیسرے اجلاس کے دوران منگل کے روز دیا گیا۔عالمی ادارے کے ماحولیاتی پروگرام کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایرک سول ہائم نے سائے ہانبا کمیونٹی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی جانب سے زمین کے تحفظ کے لیے جدید ترین اور کم لاگت والے اقدامات متعارف کروائے گئے ہیں۔ سول ہائم نے مزید کہا کہ سائے ہانبا کمیونٹی نے تباہ حال زمین کو سر سبز جنت میں تبدیل کر دیا اور سبزے کی ایک نئی عظیم دیوار  جہاں لاکھوں افراد کو فضائی آلودگی سے بچائے گی.وہاں پانی جیسی قیمتی شے کے تحفظ میں بھی مدد ملے گی۔اطلاعات کے مطابق چین کے صوبہ حہ بے میں سائے ہانبا علاقے کا رقبہ تقریباً تیرانوے ہزار ہیکٹرز ہے اور پچاس کی دہائی میں درختوں کے بڑے پیمانے پر گرنے کے باعث یہ علاقہ تقریباً ایک بنجر زمین میں تبدیل ہو گیا۔ تاہم انیس سو باسٹھ میں سائے ہانبا کمیونٹی کی جانب سے  اس علاقے میں شجرکاری کا آغاز کیا گیا  اور تین نسلوں کی کوششوں کے بعد  سائے ہانبا علاقے میں جنگلات کا رقبہ  11.4 فیصد سے بڑھ کر اب اسی فیصد ہو چکا ہے جبکہ اسی علاقے سے بیجنگ کو  137 ملین کیوبک میٹرز شفاف پانی بھی فراہم کیا جاتا ہے۔اس کے علاوہ سال دو ہزار سولہ کے دوران  گرین معاشی شعبے میں اس علاقے کی مجموعی آمدن  15.1ملین امریکی ڈالرز رہی ہے۔

SHARE

LEAVE A REPLY