مقامی وقت کے مطابق تیس تاریخ کی سہ پہر کو چینی وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ نے روسی شہر سوچی میں پاکستانی وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی ۔
لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ چین اور پاکستان چار موسموں کے اسٹرٹیجک تعاون کے ساتھی ہیں۔ ہر شعبے میں باہمی تعاون کے سازگار ترقیاتی رجحان کو برقرار رکھا جارہا ہے۔ چین پاک اقتصادی راہداری کی تعمیر کی چار سال سے زائد مدت میں مثبت پیش رفت حاصل ہوئی ہے۔چین پاکستان کے ساتھ اہم بنیادی تنصیبات کی تعمیر میں موثر عملدرآمد اور پیداواری صلاحیت کے حوالے سے تعاون کو مستحکم طور پر آگے بڑھانا چاہتا ہے۔
چین کے وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ چین شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن کی حیثیت سے وزرائے اعظم کے اجلاس میں پہلی مرتبہ پاکستان کی شرکت کا خیرمقدم کرتا ہے۔چین شنگھائی تعاون تنظیم سمیت کثیرالطرفہ اداروں اور علاقائی امور میں پاکستان کے ساتھ مشاورت اور قریبی روابط کا خواہشمند ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اس وقت چین پاک اقتصادی راہداری کی تعمیر بھر پور انداز میں جاری ہے۔پاکستان راہداری کی تعمیر کو مسلسل اور مکمل طور پر فروغ دے گا اور مختلف اقدامات کےذریعے اس پروجیکٹ کی سیکورٹی کو یقینی بنائے گا۔ پاکستان چین کے ساتھ شنگھائی تعاون تنظیم کے ڈھانچے کے تحت تعاون کو مضبوط بنانا چاہتا ہے۔ پاکستان کے وزیراعظم نے اس یقین کا اظہار کیا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے موجودہ چیئرمین ملک کی حیثیت سے چین اس تنظیم کی ترقی کو مزید آگے بڑھائے گا۔