کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی عالمی تنظیم میں چین کے مستقل نمائندے وو کھن نے اٹھائیس تاریخ کو کہا کہ کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام پر عمل درآمد کے لئے طویل کوششوں کی ضرورت ہے اور مستقبل میں عالمی تنظیم کو کیمیائی ہتھیاروں کے حوالے سے متوازن تحفیفِ اسلحہ، عدم پھیلاو ، عالمی تعاون اور تحفظ و مدد سمیت چار مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔
جناب وو نے کہا کہ دوسری عالمی جنگ کے دوران جاپان نے چین میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی عالمی تنظیم کو جاپان کی جانب سے چین میں چھوڑے گئے کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔جناب وو نے کہا کہ جاپان کے کیمیائی ہتھیاروں کے مکمل خاتمے کے بغیر غیر کیمیائی ہتھیاروں کی صورتحال کے مقصد کو پورا نہیں کیا جائے گا۔
جناب وو نے اس بات کا اعادہ کیا کہ کیمیائی ہتھیاروں سے متاثرہ چین، کسی ملک، تنظیم یا فرد کے کسی بھی صورتحال میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی سخت مخالفت کرتا ہے۔
یاد رہے کہ اس وقت کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن کی توثیق کرنے والے ممالک کی تعداد ایک سو بانوے ہے۔ ہر سال کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی عالمی تنظیم کے ہیڈکوارٹر ہالینڈ میں سالانہ کانفرنس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔رواں کانفرنس کا موضوع تنظیم کا فروغ اور تر جیحی معاملات ہے ۔ یہ کانفرنس یکم دسمبر کو ختم ہو گی ۔