چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے سترہ تاریخ کو بیجنگ میں پا ناما کے صدر کارلوس واریلا سے ملاقات کی۔ مسٹر واریلا چینی کمیونسٹ پارٹی کی انیسویں قومی کانگریس کے بعد چین کا دورہ کرنیوالے لاطینی امریکہ سے تعلق رکھنے والے پہلے صدر ہیں۔
دونوں صدور کی باہمی ملاقات میں جناب شی جن پھنگ نے کہا کہ پاناما کے چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کے فیصلے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ پاناما کےصدر جناب واریلا نے کہا کہ پانا ما کے عوام چین کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کی پوری حمایت کرتے ہیں۔ سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد گزشتہ پانچ ماہ میں دونوں ملکوں کے تعلقات اور تعاون کو خوب فروغ ملا ہے اور ثابت ہوا ہے کہ باہمی سفارتی تعلقات کا قیام درست فیصلہ ہے۔ پا ناما صدر شی جن پھنگ کے پیش کردہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیئٹیو کی پوری حمایت کرتا ہے۔ اور لاطینی امریکہ میں سمندری شاہراہ ریشم کی تعمیر کے لئے پل کا کردار ادا کرنے پر تیار ہے۔
ملاقات کے بعد دونوں صدور کی موجودگی میں معیشت و تجارت، ثقافت اور سیاحت سمیت دیگر شعبوں میں باہمی تعاون کی متعدد دستاویزات اور معاہدو ں پر دستخط کئے گئے۔
اسی دن چین کے وزیرا عظم لی کھہ چھیانگ نے بھی مسٹر واریلا سے ملاقات کی۔ جنا ب لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ چین پاناما کی ایک چین کی پالیسی کو سراہتا ہے۔ چین باہمی احترام، برابری اور باہمی مفادات کے اصولوں کی روشنی میں پاناما کے ساتھ سیاسی اعتماد کو زیادہ مضبوط کریگا، دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیئٹیو کو پانا ما کی ترقیاتی حکمتِ عملی سے منسلک کریگا اور علاقائی و بین الاقوامی اقتصادی ترقی کے لئے اپنا کردار ادا کریگا۔انہوں نے کہا کہ چین دنیا میں تجارت کے لحاظ سے بڑا ملک ہے جبکہ پاناما دنیا میں نقل و حمل کے شعبے میں بہت اہم ملک ہے۔دونوں ملکوں میں باہمی تعاون کی بڑی گنجائش موجود ہے جو دونوں ملکوں کے عوام کے مفادات کے مطابق ہے۔
اس موقع پر مسٹر واریلا نے چین کی حاصل کردہ کامیابیوں کو سراہا اور اس یقین کا اظہار کیا کہ باہمی تعاون سے پوری دنیا کو فوائد حاصل ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ پا ناما چین کے صنعتی و کاروباری اداروں کے لئے سرمایہ کاری کا بہترین ماحول فراہم کریگا اور لا طینی امریکہ کے ساتھ چین کے بین الاقوامی تعاون کا مرکز قائم کریگا۔