چین کی وزارت تجارت کی جانب سے چودہ تاریخ کو جاری کردہ اطلاعات کے مطابق رواں سال جنوری سے اکتوبر تک چین بھر میں قائم ہونے والے نئے غیر ملکی سرمایہ کار اداروں کی تعداد چھبیس ہزار ایک سو چوہتر ہے اور چین میں غیرملکی سرمایہ کاری کی مجموی مالیت چھ کھرب اٹھہتر ارب ستر کروڑ چینی یوان رہی جوگزشتہ سال کے مقابلے میں ایک اعشاریہ نو فیصد زیادہ ہے۔ہائی ٹیکنالوجی کی حامل مینوفیکچرنگ اور سروس انڈسٹری میں سازگار اضافے کا رجحان تسلسل سے برقرار ہے۔
چین کی وزارت تجارت کے بیرونی سرمایہ کاری ڈویژن کے اہلکار قاؤ شانگ ڈے نے کہا کہ الیکٹرانک مواصلات و آلات سازی کی صنعت، کمپیوٹر سازی اور دفتری ساز و سامان کی صنعت ، ہائی ٹیکنالوجی کی حامل طبی آلات سازی ، انفارمیشن سروس کی تحقیق ، ترقی اور ڈ یزائن سروس اور سائنسی اور تکنیکی پیش رفت پر عملدرآمد کی سروس سمیت ہائی ٹیکنالوجی کی حامل سروس انڈسٹری میں مختلف درجوں کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مینوفیکچرنگ کے شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔رواں سال پہلی ششماہی میں چین کی جانب سے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے مسلسل مثبت اشارے دیے گئے ہیں۔ چین نےمنفی فہرست کے فروغ ، ٹیکس مراعات اور املاک حقوق دانش کے تحفظ سمیت دیگر شعبوں میں اقدامات کیے ہیں۔
چینی کمیونسٹ پارٹی کی انیسویں قومی کانگریس کی رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ چین کی جانب سے کھلے پن کا دروازہ مسلسل کھلا رہے گا ۔ ماہرین کے مطابق غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے چینی حکومت مزید با سہولت پالیسیاں اختیار کرے گی۔ ماہرین کے خیال میں مستقبل میں چین میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے ساختی اصلاحات سب سے بڑی خصوصیت ہوگی۔