چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے دس تاریخ کو ویت نام کے شہر ڈانانگ میں منعقدہ اپیک اور آسیان کے رہنماؤں کےمذاکرات میں شرکت کی۔مذاکرات میں شریک رہنماؤں نے ایشیا و بحرالکاہل کی یکجہتی کے موضوع پر بحث کی اور اپیک اور آسیان کے تعاون پربات چیت کی۔
چینی صدر نے کہا کہ اپیک ایشیا و بحرالکاہل علاقے میں اقتصادی تعاون کا سب سے بااثر پلیٹ فارم ہے جب کہ آسیان ایشیا میں سب سے لچکدار علاقائی یکجہتی کی تنظیم ہے۔دونوں نظاموں کے درمیان تعاون کا بڑا رجحان ہے۔
شی جن پھنگ نے اپیک اور آسیان کے تعاون کے بارے میں کئی تجاویز پیش کیں ۔پہلی تجویز یہ کہ علاقائی اقتصادی یکجہتی کو مشترکہ طور پر فروغ دیا جائے ۔ایشیا و بحرالکاہل میں کھلی معیشت کی تشکیل دی جانی چاہیئے اور ایشیا و بحرالکاہل آزاد تجارتی علاقے کی تعمیر کو مشترکہ طور پر فروغ دیا جانا چاہیئے۔ صدر شی جن پھنگ کی طرف سے پیش کی گئی دوسری تجویز یہ ہے کہ باہمی رابطوں کے لیے تعمیر کو مشترکہ طور پر آگے بڑھایا جائے۔اپیک اور آسیان کے کردار کو بروئے کار لاتے ہوئے مزید وسیع اور گہرائی تک باہمی رابطوں کا نیٹ ورک بنایا جانا چاہیئے ۔تیسری یہ کہ شراکت داری پر مبنی پائیدار ترقی کو مشترکہ طور پر فروغ دیا جائے ۔جناب شی نے کہا کہ ہمیں اپنی ترقیاتی حکمت عملی کو اقوام متحدہ کے دو ہزار تیس کے لیے پائیدار ترقی کے ایجنڈے سے موثر طور پر منسلک کرنا چاہیئے۔ترقی پذیر اراکین کی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے مدد کی جائے تاکہ ترقیاتی فرق کو کم کیا جا سکے ۔