امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دس تاریخ کو ویت نام کے شہر ڈانانگ میں منعقدہ اپیک اقتصادی رہنماؤں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپیک کے ممبران نے معجزاتی اقتصادی کامیابیاں حاصل کیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایشیا و بحرالکاہل علاقے اور امریکہ کے درمیان تبادلوں کی تاریخ کا جائزہ لیتے ہوئے چین، جاپان، جنوبی کوریا، ویت نام ، فلپائن، تھائی لینڈ، ملائشیا اور انڈونیشیا سمیت اپیک کے اراکین کے حاصل کردہ اقتصادی و معاشرتی ثمرات پر خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ ایشیا و بحرالکاہل نمایاں ہیں ۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ، عالمی بینک ، ایشیا ئی ترقیاتی بینک سمیت دیگر اداروں کی طرف سے مزید بہتر بنیادی تنصیبات کے منصوبوں کو فروغ د ے گا۔
امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ مساوات اور باہمی مفادات کے اصول پر کاربند رہے گا اور امید ہے کہ تمام ساتھی منڈی میں داخلے کے لیے مساوی طورپر عمل کریں گے۔
اپیک وزارتی اجلاس نے ایشیا و بحرالکاہل آزاد تجارتی علاقے کی تعمیر کو فروغ دینے پر زور دیا۔
اپیک کے انتیسویں وزارتی اجلاس میں ایک مشترکہ اعلامیے کی منظوری دی گئی جس میں ایشیا و بحرالکاہل آزاد تجارتی علاقے کی تعمیر کو مزید فروغ دینے پر زور دیا گیا ہے ۔
چین کی وزارت تجارت کے بین الاقوامی محکمہ کے سربراہ چانگ شاؤ گانگ نے دس تاریخ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مذکورہ اجلاس نو تاریخ کو ختم ہوا ہے ۔مجموعی طور پر اگر دیکھا جائےتو اس اجلاس میں اپیک کے ڈھانچے کے تحت تجارت اور سرمائے کو آزاد اور آسان بنانے کی سمت کو برقرار رکھا گیا ہے اور تعاون کے نئے شعبے بھی کھول دیئے گئے ہیں۔چانگ شاؤ گانگ نے کہا کہ اس اجلاس میں کثیرالطرفہ تجارتی نظام کے لیے اپیک کی حمایت کا اعادہ کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اجلاس کے شرکائ نے سرحد پار ای کامرس ،باہمی رابطے ،خدمات کی تجارت سمیت دیگر شعبوں میں حقیقت پسندانہ تعاون کے اتفاق رائے حاصل کیے ہیں جو اس اجلاس کی ایک اہم کامیابی ہے۔
چانگ شاؤ گانگ نے کہا کہ مختلف معیشتوں نے اپیک سرحد پار ای کامرس کو سہولتیں فراہم کرنے کے ڈھانچے کی منظوری دی ہے جس کے مطابق سرحد پار ای کامرس کی پالیسی کے ماحول کو بہتر بنایا جائے گا اور ای کامرس میں درمیانے و چھوٹے صنعتی و تجارتی اداروں کے شامل ہونے کی صلاحیت کو بہتر بنایا جائے گا۔