یکم نومبر کو چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ میں دورے پر آئے ہوئے روسی وزیر اعظم دمتری میدوی جیو سے ملاقات کی۔
شی جن پھنگ نے زور دیا کہ روس چین کا سب سے بڑا پڑوسی ملک اور ہمہ گیر اسٹریٹجک شراکت دار ساتھی ہے۔چین رو س کے ساتھ مختلف شعبوں میں ہمہ گیر تعاون کو فروغ دے گا اور عالمی امور میں ہم آہنگی کو مضبوط بنائے گا تاکہ بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دیا جاسکے ۔جناب شی جن پھنگ نے کہا کہ چین اور روس کو دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر اور یوروایشیا اقتصادی یونین کو اچھی طرح منسلک کرنا چاہیئے اور آئس شاہراہ ریشم کی تعمیر کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ چین اور روس کے مابین ثقافتی تعاون کو بڑا فروغ ملا ہے ۔دونوں ملکوں کو نہ صرف قومی سطح پر موضوعاتی سال کی سرگرمیوں کا اچھی طرح انعقاد کرنا چاہیئے بلکہ علاقائی تبادلوں و تعاون کو بھی فروغ دینا چاہیئے۔
دمتری میدوی جیو نے روسی صدر پیوتین کی جانب سے چینی صدر کے لیے نیک خواہشات کا حوالہ دیتے ہوئے چینی کمیونسٹ پارٹی کی انیسویں قومی کانگریس کے کامیاب انعقاد اور شی جن پھنگ کے دوبارہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی۔انہوں نے کہاکہ رواں سال جولائی میں چینی صدر کے دورہ روس کے بعد فریقین کے تعاون کو مثبت پیش رفت حاصل ہوئی ہے ۔روس اس پر مطمئن ہے اور چین کے ساتھ مزید تعاون و تبالے کرنے اور عالمی و علاقائی امور میں صلاح و مشورے اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے پر تیار ہے۔