افغانستان کے لیے چین کی طرف سے ہنگامی طور پر فراہم کی جانے والی خوراک کا پہلا حصہ کابل پہنچ گیا ہے اور انیتیس تاریخ کو افغانستان کے حوالے کر دیا گیا ہے ۔ چین اور افغانستان کے نمائندوں نے امدادی خوراک کے حوالےسے سرٹیفکیٹ پر دستخط کیئے ۔
افغانستان میں چین کے قائم مقام ناظم الامور جیانگ زی شین نے کہا کہ رواں سال مئی میں دی بیلٹ اینڈ روڈ کے حوالے سے عالمی تعاون فورم میں کہا گیا ہے کہ چین دی بیلٹ اینڈ روڈ سے متعلق ترقی پذیر ممالک کے لیے دو ارب چینی یوآن کی خوراک کی ہنگامی امداد فراہم کرے گا۔ اس بار چین نے افغانستان کے لیے چار ہزار دو سو بیالیس ٹن چاول فراہم کیے ،جس کی مالیت پانچ کروڑ چینی یوآن کے لگ بھگ ہے ۔اس سے ثابت ہوا ہے کہ چین دی بیلٹ اینڈ روڈ کے حوالے سے عالمی تعاون فورم کے دوران چین کے وعدوں کو عمل میں لا رہا ہے ۔
انہوں نے مزید کہاکہ چین افغانستان کی پرامن تعمیر نو کی حمایت کرتا ہے ۔چین کو امید ہے کہ چین کی امداد سے افغان عوام کی زندگی کو بہتر بنایا جا سکے گا اور حقیقی مسائل کو حل کیا جا سکے گا۔ مستقبل میں چینی حکومت اپنی صلاحیت کے مطابق افغان عوام کے لیے مزید امداد فراہم کرےگی ۔