ستائیس اکتوبر کو چین اور اقوام متحدہ کے امن و ترقی فنڈ کی اسٹیئرنگ کمیٹی نے نیو یارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں دوسری کانفرنس کا انعقاد کیا ۔کانفرنس میں ۲۰۱۶ میں اس فنڈ کے متعلقہ پروجیکٹس اور فنڈ کی مالیاتی صورت حال کا جائزہ لیا گیا ۔اس کے علاوہ مستقبل میں فنڈ کی ترجیحی سمٹ کے بارے میں بات چیت کی گئی ۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے دفتر کی ڈائریکٹر ماریہ لوئیزہ ریبیرو ویوآتی نے کہا کہ چین اور اقوام متحدہ کی مشترکہ کوشش کے تحت ، اس فنڈ کے کچھ پروجیکٹس پر کام کیا گیا ہے اور اس کے مثبت ثمرات حاصل ہوئے ہیں ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ فنڈ اسٹیئرنگ کمیٹی کے طے کردہ ترجیحی شعبوں کے مطابق ، اقوام متحدہ کی نظامی اصلاحات سے ہم آہنگ رہتے ہوئے عالمی امن اور ترقی میں مزید اہم کردار ادا کرے گا ۔ اقوام متحدہ کے نائب سیکرٹری برائے اقتصادی امور لیو زین مین نے کہا کہ اقوام متحدہ کا محکمہ برائے معاشی اور معاشرتی امور چین کے ساتھ مزید قریبی تعاون کرے گا۔اور فنڈ کے متعلقہ پروجیکٹس پر موزوں انداز میں عملدرآمد کیا جائے گا
معلوم ہوا ہے کہ۲۰۱۵ میں چینی صدر شی جن پھنگ نے اقوام متحدہ کے قیام کی سترہویں سالگرہ کے حوالے سے منعقدہ سلسلے وار سمٹ میں امن اور ترقی کے لیے چین اور اقوام متحدہ کے فنڈ کے قیام کا اعلان کیا ۔ مئی ۲۰۱۶ میں چین اور اقوام متحدہ نے باقاعدہ طور پر فنڈکے حوالے سے معاہدے پر دستخط کیے ۔ تاحال اس فنڈ کے تحت تیرہ پروجیکٹس پر کام ہوا ہے اور ابتدائی ثمرات حاصل ہوئے ہیں ۔ مستقبل میں فنڈ کی ترجیحی سمٹ امن کے تحفظ کے لیے اقوام متحدہ کی صلاحیت کو مضبوط بنانا ، دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر اور ۲۰۳۰ پائِیدار ترقیاتی ایجنڈے پر عملدرآمد ہے ۔