چینی کمیونسٹ پارٹی کی انیسویں قومی کانگریس میں شریک متعدد مندوبین نے بائیس تاریخ کو کہا کہ چین میں تعلیمی شعبے میں اصلاحات مستحکم طور پر آگے بڑھتے ہوئے اب ایک نئے مرحلے میں داخل ہوچکی ہیں ۔ مستقبل میں مختلف علاقوں میں تعلیمی شعبے کی متوازن ترقی پر زور دیا جائے گی تاکہ اعلی معیاری تعلیم کے حصول کے حوالے سے عوام کی مزید معقول ضروریات کی تکمیل کی جا سکے ۔
گزشتہ پانچ برسوں میں چین میں تعلیمی شعبے میں نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں ۔ مجموعی تعلیمی معیار دنیا کی اوسط سطح سے بلند ہو چکا ہے ۔ پرائمری اور مڈل سکولوں میں بچوں کی داخلے کی شرح دنیا کے درمیانی آمدنی والے ممالک سے تجاوز کر گئی ہے ۔گزشتہ پانچ برسوں میں عمومی جامعات اور اعلی تعلیمی اداروں کےگریجویٹس کی تعداد تین کروڑ چالیس لاکھ سے زائد رہی جبکہ تین کروڑ سے زائد طلباء نے درمیانے درجے کے پیشہ ورانہ کالجوں سے تعلیم مکمل کی ہے۔ اس کے علاوہ ملک بھر میں تعلیمی شعبے کی بہتری کے اخراجات میں خاطر خواہ اضافہ ہواہے۔ رواں سال دور افتادہ اور پسماندہ علاقوں سمیت نوے سے زائد سکولوں میں براڈبینڈ تک طلباء کی رسائی ممکن ہوئی ہے جبکہ یہ تعداد پانچ سال قبل پچیس فیصد سے بھی کم تھی ۔