چینی کمیونسٹ پارٹی کی انیسویں قومی کانگریس کے دوران چین میں عسکری شعبے کی مضبوطی کے لیے خصوصی طریقہ کار پر روشنی ڈالی گئی ہے

0

بائیس تاریخ کو چینی کمیونسٹ پارٹی کی انیسویں قومی کانگریس کے نیوز سنٹر میں چین میں عسکری شعبے کی مضبوطی کے لئے ٹھوس اقدامات کے موضوع پر ایک مشترکہ انٹرویو کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں مرکزی فوجی کمیشن کے دفتر برائے عالمی فوجی تعاون کی اسٹاف افسر لیو فانگ،بری فوجی کےافسر وانگ رےاور فضائیہ کے افسر لیو رے  سمیت کانگریس کے چار  منڈوبین نے ملکی و غیر ملکی صحافیوں کے سولات کے جوابات دیے ۔

چینی بری فوجی کے افسر وانگ رے نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں چین نےمختلف شعبوں میں نمایاں پیش رفت حاصل کی ہے اور چینی فوجی میں نمایاں تبدیلیاں آئی ہیں۔

 چینی فضائیہ کے بمبار طیاروں کی دور دراز سمندر میں فوجی مشقوں کے حوالے سے جناب لیو رے نے  کہا کہ فوجی مشقوں میں بڑی تبدیلی آئی ہے اور سمندری تربیتی مشقیں مزید پیشہ ورانہ، ساختی اور جنگی نوعیت پر مبنی ہیں۔

چینی فوج کی عالمی امور میں شمولیت کے حوالے سے لیو فانگ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں چینی فوج عالمی امور میں اپنا بھر پور کردار ادا کرتی رہی ہے اور سمندر پار فوجی کارروائیوں میں شریک ہوتی رہی ہے۔اقوام متحدہ کے امن دستوں کے حوالے سے سلامتی کونسل کے پانچ مستقل رکن ممالک میں چین امن دستے بھیجنے والے سب سے بڑا ملک ہے  جبکہ  فنڈ ز کی فراہمی میں بھی  نمایاں ہے ۔اس وقت تک چین چھتیس ہزار  امن دستے بھیج چکا ہے ۔ چین نے گزشتہ ماہ اقوام متحدہ میں آٹھ ہزار افراد پر مشتمل امن تحفظ دستے کا اندراج بھی کیا ہے  ۔علاوہ ازیں چینی فوج نے بیرونی ممالک میں امدادی کارروائیوں جیسے مغربی افریقی ممالک میں  ایبولا کے خاتمے، خلیج عدن میں بحری جہازوں کے تحفظ میں اپنی خدمات سر انجام دی ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here