شی جن پھنگ نے چینی کمیونسٹ پارٹی کی انیسویں قومی کانگریس کی رپورٹ میں نشاندہی کی کہ چینی خصوصیات کا حامل سوشلزم نئے دور میں داخل ہو چکا ہے۔غیرملکی میڈیا کے خیال میں چین نے دنیا کی ترقی کے لیے بھرپور مثبت قوت فراہم کی ہے ۔
رواں سال اگست میں فرانسیسی مشاورتی ادارے آئی پی ایس او ایس نے چین ،امریکہ،برطانیہ اور جاپان سمیت چھبیس ممالک کے عوام میں ایک سروے منعقد کیا جس کے نتائج سے ظاہر ہوا ہے کہ چینیوں کی ستاسی فیصد آبادی اپنے ملک کے مستقبل کے لیے مثبت رویہ رکھتی ہے جو ان ممالک میں نمبر ایک پر رہی ہے ۔
روس کی سائنس اکیڈمی کے تحت مشرق بعید کے انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ سرگئی لوزیانن کے خیال میں چین نے چینی خصوصیات کا حامل سوشلسٹ طریقہ اپناتے ہوئے تخلیقی معیشت کی ترقی،بین الاقوامی تعاون سمیت دیگر شعبوں میں کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔اس کے ساتھ ساتھ سی پی سی کی انیسویں قومی کانگریس میں طے شدہ حکمت عملی اور منصوبہ بندی نے دوسرے ممالک کے لیے ایک اہم مثال فراہم کی ہے ۔
چین میں لاؤس کی سفیر واندی بوتھا ساوونگ کے خیال میں چینی کمیونسٹ پارٹی نے چین کو ماضی کی تکلیف سے آج خوشحالی تک لایاہے ۔انہوں نے کہا کہ چینی کمیونسٹ پارٹی امن پسند ہے اور وہ ترقی اور تعاون کو اہمیت دیتی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ چین کی ترقی کے راستے نے دوسرے ممالک کے لیے مفید تجربات فراہم کیے ہیں ۔
موجودہ دنیا میں رونما تحفظ پسندی کے حوالے سے چینی کمیونسٹ پارٹی نے انیسویں قومی کانگریس میں جامع مشاورت،تعمیری شراکت اور مشترکہ مفادات پر مبنی عالمی انتظامی تصور کا اعادہ کیا،جس پر دیگر شخصیات نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین دنیا کی عالمگیریت کے عمل کو فروغ دے گا۔