چین کی ترقی و اصلاحات کے قومی کمیشن کے ذمہ دار افسر نے اکیس تاریخ کو بیجنگ میں کہا کہ رواں سال چین کے اقتصادی اضافے کے متوقع ہدف کوچھ اعشاریہ پانچ فیصد کےقریب کامیابی سے مکمل کیا جائے گا۔ آئندہ چین بہتر ماحول فراہم کرے گا تاکہ نجی سرمایہ کاری اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کیا جا سکے ۔ چین کی ترقی و اصلاحات کے قومی کمیشن کے ڈاِئریکٹر حہ لی فونگ نے چینی کمیونسٹ پارٹی کی انیسویں قومی کانگریس کی ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ عالمی معیشت کی مشکل بحالی کے پیش نظر چین کی معیشت اور سماج کی مستحکم ،صحت مند اور پائیدار ترقی ہورہی ہے اور دنیا کے لئے قابل توجہ کامیابیاں حاصل کی گئیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار سال میں چین کی معیشت کی اوسط سالانہ شرح اضافہ سات اعشاریہ دو فیصد بنی ہے۔معیشت کی کل مالیت میں دو ہزار بارہ کے پانچ سو پچاس کھرب چینی یوآن سے گزشتہ سال سات سو چالیس کھرب چینی یوآن تک کا اضافہ ہوا ہے۔چین کی معیشت استحکام کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔اندازے کے مطابق رواں سال چھ اعشاریہ پانچ فیصد کے متوقع ہدف کو کامیابی سے مکمل کیا جائے گا۔اور رواں سال کے آخر تک معیشت کی کل مالیت آٹھ سو کھرب چینی یوآن سے تجاوز کرجائے گی۔چین کی معیشت کی کل مالیت دنیا کی معیشت کی کل مالیت کا پندرہ فیصد بنتی ہے۔ لیکن دنیا کے اقتصادی اضافے میں چین کی خدمات کی شرح ہر سال تیس فیصد سے زیادہ ہے جو دنیا میں نمبر ایک ہے۔
اعدادوشمار سے ظاہر ہوا ہے کہ چین مسلسل پچیس سالوں سے دنیا بھر کے تمام ترقی پزیر ممالک میں سب سے زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاری کی توجہ حاصل کررہاہے۔چینی کمیونسٹ پارٹی کی انیسویں قومی کانگریس کی رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ چین کے کھلے پن کا دروازہ بند کرنے کی بجائے زیادہ سے زیادہ کھلا ہوگا۔