افغانستان میں چین کے سفیر یو جینگ نے پیر کے روز کہا کہ چین عالمی ادارہ خوراک ڈبلیو ایف پی کے زریعے افغانستان کو ایک ملین امریکی ڈالر مالیت کی ہنگامی امدادی خوراک فراہم کرے گا۔یو نے ڈبلیو ایف پی کے افغانستان میں سربراہ پال ہاوی کے ہمراہ مذکورہ امدادی منصوبے کی لانچنگ کے موقع پر کہا کہ افغانستان میں چونکہ موسم سرما قریب آ رہا ہے اس لیے نقل مکانی کرنے والے افراد کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔افغانستان کے ایک دوست ہمسایہ ملک کی حیثیت سے چین یہ امید کرتا ہے کہ ڈبلیو ایف پی کے ساتھ مل کر غذائی بحران پر قابو پاتے ہوئے افغان عوام کی مدد کی جا سکے گی۔چینی سفیر کے مطابق چین اور عالمی ادارے کے درمیان افغانستان میں تعاون کا یہ پہلا قدم ہے۔ پال ہاوی نے اس موقع پر افغانستان میں ڈبلیو ایف پی کی حمایت اور تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے فریقین کے درمیان نئے نتیجہ خیز تعاون کی شروعات ہوئی ہیں جس افغانستان میں بھوک کے خاتمے کے مشترکہ وژن کی تکمیل میں مدد ملے گی۔ اطلاعات کے مطابق اڑتیس ہزار افغان باشندے اس امداد سے فائدہ اٹھا سکیں گے ۔ اس کے علاوہ چینی حکومت افغان حکومت کے لیے چار ہزار دو سو بیالیس ٹن چاول بھی فراہم کرےگی ۔