شاہراہ ریشم سے وابستہ مختلف ممالک کےنامور موسیقاروں نے ہفتے کے روز جینیوا میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں ایک موسیقی میلے کے دوران اپنے فن کے مظاہرے سے بین الثقافتی مذاکرات اور ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا۔مذکورہ موسیقی میلے کو مشرق اور مغرب کے درمیان احساسات کا ایک کھلا اظہار قرار دیا گیا۔تقریب کے منتظم سنٹر فار پبلک ڈپلومیسی اینڈ کلچرل ایکسچینج کے صدر ما چھون شون نے کہا کہ مذکورہ موسیقی میلے کے انعقاد سے جہاں عوام کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ ملے گا وہاں چین کے تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کو بھی عوامی حمایت حاصل ہو گی کیونکہ یہ انیشیٹو قدیم شاہراہ ریشم پر واقع ممالک کو ایک دوسرے سے منسلک کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین کی جانب سے تمام انسانیت کے لیے ایک مشترکہ مستقبل کے حامل معاشرے کے قیام کا تصور پیش کیا گیا ہے اور اس کو فروغ دینے کے لیے سنٹر کی جانب سے ایک ورلڈ پبلک ڈپلومیٹک آرگنائزیشن کا قیام عمل میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔