مقامی وقت کے مطابق بارہ اکتوبر کو چین کی وزارت خزانہ اور عالمی بینک کی جانب سے واشنگٹن میں دی بیلٹ اینڈ روڈ کے حوالے سے ایک اعلی سطح کا سیمینار منعقد ہوا۔رواں سیمینار مئی میں منعقد ہونے والے دی بیلٹ اینڈ روڈ عالمی تعاون فورم کے دوران چین اور عالمی بینک کے درمیان طے شدہ منصوبوں میں سے ایک ہے۔جس کا مقصد فورم میں حاصل کردہ ثمرات پر عمل درآمد ہےاور ایسا پہلی بار ہے کہ عالمی بینک اور عالمی مالیاتی فنڈ کے سالانہ اجلاس میں دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
چین کے نائب وزیر خزانہ شی یاو بین نے اجلاس کے دوران دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پس منظر اور اہمیت پر روشنی ڈالی۔ عالمی بینک کے سربراہ کیم یونگ نے دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کو سراہا اورکہا کہ چینی صدر شی جن پھنگ کی جانب سے پیش کردہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو عالمی مسائل کے حل کے لئے ایک کثیر جہتی طریقہ کار ہے۔اس سے چینی راہنماوں کی دانش اور ذمہ داری کی عکاسی ہوتی ہے اور دی بیلٹ اینڈ روڈ کے ثمرات کو دنیا کے مختلف ممالک کے عوام تک پہنچایا جائے گا۔دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو عالمی بینک سمیت مختلف عالمی مالیاتی تنظیموں کے تصور اور اصولوں سے منسلک ہے۔دوسری عالمی جنگ کے بعد عالمی اقتصادی نظام اور کثیرا لجہتی تعاون کے نمائندہ کے طور پر عالمی بینک دی بیلٹ اینڈ روڈ پر عمل در آمد کے لئے بھر پور حمایت فراہم کرے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ آنے والے برسوں میں اپریل اور اکتوبر میں عالمی بینک اور عالمی مالیاتی فنڈ کے بہار اجلاس اور سالانہ اجلاس کے دوران دی بیلٹ اینڈ روڈ کے حوالے سے اعلی سطح کا سیمینار منعقد ہو گا۔