چینی کمیونسٹ پارٹی کی انسیویں قومی کانگریس اٹھارہ اکتوبر کو بیجنگ میں منعقد ہو گی ۔سنگاپور نیشنل یونیورسٹی کے مشرقی ایشیا انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر جن یونیئن نے گزشتہ روز میڈیا کو بتایا کہ چین کی ترقی کے تجربات دوسرے ممالک کے لئے استفادے کا باعث ہیں ۔ جن یون نیئن نے کہا کہ چین اپنی کوششوں کے ذریعے جدید کاری کی راہ پر گامزن ہو رہا ہے اور اس وقت چین دنیا کی دوسری بڑی معشیت اور سب سے بڑا تجارتی ملک ہے ۔ انھوں نے کہا کہ چین کا نمونہ دوسرے ممالک اس کی کاپی نہیں کر سکتے اور یہ مغربی نمونے کی جگہ نہیں لے سکتا ۔ لیکن چین نے گزشتہ چالیس برسوں تک جاری اصلاحات اور کھلی پالیسی کے نفاذ سے ترقی کے بہت اچھے تجربات حاصل کئے ہیں ۔ دوسرے ممالک اس سے استفادہ کر سکتے ہیں ۔ انھوں نےمزید کہا کہ چین کا نمونہ بند کمرے میں بنانے کی بجائے عالمگیریت کے پس منظر میں پیدا ہوا ہے ۔ اس لئے چین کا نمونہ خود بھی دوسرے ممالک کے کافی اچھے تجربات کا حامل ہے ۔ چین کا نمونہ خالص چین کا نہیں ہے ۔ چین ایک کھلا ملک ہے ۔ اس لحاظ سے دیکھا جائے تو یوں کہا جا سکتا ہے کہ چین کا نمونہ دنیا کے دوسرے ممالک سے وابستہ ہے ۔