ہفتے کے روز چین کے صدر اور چین کے دورے پر آئے ہوئے امریکی وزیرِ خارجہ کے درمیان ملاقات ہوئی۔ملاقات میں اس سال کے آخر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کےدورہ چین کے حوالے سے بات ہوئی۔
صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ فی الحال باہمی تعلقات میں سب سے اہم نومبر میں امریکی صدر کا دورہ چین ہے۔ ان کا دورہ چین امریکہ تعلقات کی ترقی میں ایک اہم موقع ہے۔ صدر نے مزید کہا کہ چین امریکہ تعلقات عمومی طور پر مضبوط ر ہے ہیں۔ اور ان کی اپنے امریکی ہم منصب صدر ٹرمپ سے بات چیت ہوتی رہتی ہے۔
صدر شی جن پھنگ نے مزید کہا کہ چینی اور امریکی ٹیمز کو دونوں رہنماوں کے درمیان طے پانے والے اتفاقِ رائے پر عملدرآمد کرنا چاہیے۔اور باہمی تعلقات کی سمت کا تعین، باہمی احترام، اور اختلافات سے مناسب انداز میں نمٹتے ہوئے تعاون پر توجہ دینی چاہیے۔انہوں نےکہا کہ چین، صدر ڈونلڈٹرمپ کے دورے کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ اور وہ ان کے ساتھ مستقبل میں باہمی تعلقات کی نوعیت کو طے کرنے اور ان کو بڑھانے کے لیے ان کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
چین اور امریکہ دو بڑے ترقی پذیر او ر ترقی یافتہ ممالک اور دنیا کی بڑی معیشت کے حامل ہیں۔ دونو ں ممالک باہمی، علاقائی اور عالمی سطح پر تعاون اور کام کر سکتے ہیں۔ صدر شی جن پھنگ نے کہا کہ دوںوں ممالک کے مشترکہ مفادات اختلافات سے کہیں زیادہ ہیں۔اور تعاون ہی درست اںتخاب ہے۔
فریقین کو باہمی فائدہ مند تعاون کو وسعت ، بات چیت کو مضبوط اور اہم بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر تعاون کو فروغ دینا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ فریقین کو اپنے اختلافات اور حساس مسائل کو بات چیت اور مشاورت سے حل کرنا چاہیے۔ اور مضبوط باہمی تعلقات کو برقرار رکھنے کے لیے ایک دوسرے کے بنیاد ی مفادات اور اہم قابل تشویش مسائل کا احترام کرنا چاہیے۔
امریکی وزیرِ خارجہ ریکس ٹیلرسن نے امریکی صدر کی نیک خواہشات صدر شی جن پھنگ کو پہنچائیں۔اور کہا کہ امریکی صدر اپنے دورہ چین کے منتظر ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ نے دونوں صدور کی رہنمائی میں چین امریکہ تعلقات کی ترقی کو سراہا۔ ۔انہوں نے کہا کہ امریکہ چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔ اور امریکہ چین کے ساتھ باہمی اعتماد، ٘مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھا نے اور اس کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی اور علاقائی چیلینجز کو مشترکہ طور پر حل کرنے کے لیے بھی پرامید ہے۔
اسی دن چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے بیجنگ میں اپنے امریکی ہم منصب ریکس ٹیلرسن سے بات چیت کی ۔
جناب وانگ ای نے مسئلہ ِ تائیوان پر چین کے موقف پر روشنی ڈالی اور امریکہ سے متعلقہ امور سے احتیاط سے نمٹنے کا مطالبہ کیا تاکہ چین اور امریکہ کے تعلقات کی ترقی میں کوئی روکاوٹ نہ ہو۔
جناب ٹیلرسن نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد امریکہ اور چین کے تعلقات نمایاں انداز میں آگے بڑھے ہیں ۔امریکہ ،دو طرفہ تعلقات کو اتہائی اہمیت دیتے ہوئے چین کے ساتھ مختلف شعبوں میں تبادلے اور تعاون کو فروغ دینے کےلئے تیار ہے۔ امریکہ ایک چین کی پالیسی پر قائم رہے گا۔