بنگلہ دیش کے سب سے بڑے ” پدما پل” کے پہلے حصے کی کامیاب تنصیب کے بعد اب یہ نظر آنا شروع ہو چکا ہے۔ اس پہلے حصے کی تنصیب ہفتے کے روز چائنہ میجر برج انجینیرنگ کمپنی کے انجینیرز نے کامیابی سے کی۔
بنگلہ دیش کے وزیر برائے روڈ ٹرانسپورٹ اور برِ ج جناب عبید القادر اس موقع پر موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ چھ اعشاریہ پندرہ کلومیڑ طویل اس پل کے کل اکتالیس حصے ہیں۔پہلے حصے کی تنصیب کے بعد اب پدما پل دکھائی دینا شروع ہو چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس پل کا پچاس فیصد تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے۔اور باقی حصوں کی تنصیب بھی وقت کے ساتھ ساتھ ہو جائے گی۔
ایک سو پچاس میڑ طویل پہلے حصے کی تنصیب میں دو گھنٹے لگے۔ دسمبر دو ہزار پندرہ میں وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے پدما پل کے تعمیراتی کام کا سنگِ بنیاد رکھا تھا۔ یہ بنگلہ دیش میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس پل کی تکمیل سے بنگلہ دیش کی مرکزی بندرگاہ چٹا گانگ جو کہ دارالحکومت ڈھاکہ سے دو سو بیالیس کلومیڑ جنوب مشرق میں واقع ہے پر دباو کم ہو گا۔ کیونکہ اس سے دارالحکومت سے جنوب مغرب کی جانب ایک سو اٹھہتر کلومیٹر دور ضلع بیگرہٹ میں واقع ملک کی دوسری بڑی مونگلہ بندرگاہ پر تجارتی سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔