چین کی ریاستی کونسل نے حال ہی میں قومی ٹیکنالوجی کی منتقلی کے نظام کے قیام کا فارمولہ پیش کیا جس میں اس حوالے سے ترقی کے اہداف ، اہم مشن اور ضمانتی اقدامات کی وضاحت کی گئی ہے ۔ اور ایسا چین میں پہلی مرتبہ ہے کہ قومی ٹیکنالوجی کی منتقلی کے حوالے سے نظام کے قیام کا تصور پیش کیا گیا ہے ۔
اس فارمولے میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ نظام کے قیام سے سائنس و ٹیکنالوجی کے ثمرات کے پھیلاو ، مفادات کی شراکت داری اور مصنوعات کی پیداوار میں مدد ملے گی ۔ چین کی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے محکمہ انوویشن اور ڈویلپمنٹ کے سربراہ شو جینگ نے کہا کہ قومی ٹیکنالوجی کی منتقلی کا نظام قومی انوویشن کے نظام کا ایک اہم حصہ ہے ۔ اس وقت سائنسی و تیکنیکی تخلیق کھلے پن پر مبنی انٹرنیٹ کا حامل ایک پلیٹ فارم ہے ۔ جس کے پیش نظر قومی ٹیکنالوجی کی منتقلی کے نظام کے بنیادی ڈھانچے کی بہتری درکار ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس فارمولے میں ریاستی ملکیت کے اثاثوں کے انتظام کی بہتری ، محصولات کی حوصلہ افزائی اور علمی اثاثوں کے تحفظ کے بارے میں خصوصی اقدامات اختیار کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس نظام کا قیام سائنسی و تیکنیکی ثمرات کی کیپٹلائزیشن اور بطورصنعت اس شعبے کی ترقی ، قومی تخلیقی نظام کی کارکردگی ، پورے ملک میں جدت کے ساتھ نئی شروعات میں ایک نئی قوت کے فروغ سمیت سائنس و ٹیکنالوجی اور معیشت کے درمیان قریبی رابطے کے قیام کے لئے انتہائی اہمیت رکھتا ہے ۔
یاد رہے کہ حالیہ برسوں میں چین میں سائنس و ٹیکنالوجی کی ثمرات کی منتقلی کی پالیسیوں میں بہتر ی لائی گئی ہے ۔گزشتہ برس ملک بھر میں ٹیکنالوجی کے حوالے سے طے شدہ پروٹوکول کے تحت اس شعبے کی مجموعی مالیت دس کھرب چینی یوان تک جا پہنچی ہے جس میں گزشتہ برس کی نسبت پندرہ اعشاریہ نو سات فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔