انٹرنیشنل پولیس آرگنائزیشن یعنی انٹرپول کی جنرل اسمبلی چھبیس تاریخ کو بیجنگ میں منعقد ہوئی۔چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے افتتاحی تقریب سے خطاب کیا۔ اقوام متحدہ کے بعد دنیا کی دوسری بڑی بین الاقوامی تنظیم کے طور پر ، انٹر پول نے عالمی پولیس کے امور کے تعاون کی مضبوطی،دہشت گردی کی روک تھام،منشیات اور اسمگلنگ سمیت سرحد پار جرائم کی روک تھام میں غیر معمولی کردار ادا کیا ہے۔ ایک سو اٹھاون ممالک اور علاقوں کے قانون نافذ کرنے والے افسران اور متعلقہ بین الاقوامی اداروں کے نمائندوں نے مزکورہ جنرل اسمبلی میں شرکت کی۔شی جن پھنگ نے کہا کہ موجودہ زمانے میں دنیا پر امن نہیں ہے۔دہشت گردی،سائبرکرائم،سرحد پار جرائم سمیت عالمی سلامتی کے مسائل نمایاں ہیں۔ سلامتی کے شعبے کو زیادہ خطرے درپیش ہیں انسان زیادہ چیلنجز کا شکار ہے۔
صدر شی جن پھینگ نے بین الاقوامی قانون نافذ کرنے اور سلامتی اور تعاون کی مضبوطی کے حوالے سے چار تجاویز پیش کیں اور تعاون اور مشترکہ تعمیر،اصلاحات اور انوویشن، قانون کی حکمرانی کی روح،مشترکہ مفادات پر بھی زور دیا ۔انہوں نے نشاندہی کی کہ تمام ممالک کو جامع،مشترکہ،پائیدار ترقی اور تعاون کا عالمی منظر قائم کرنا ،عوام کے لئے سلامتی اور مستحکم ماحول کے قیام کے لئے کوشش کرنا، حکمرانی کے نظام کو بہتر بنانا اور بین الاقوامی حکم اور انسانی سماج کے درمیان منصفانہ نظام کے لئے اقوام متحدہ اورانٹر پول کے چارٹر پر قائم رہنا چاہیئے۔بڑے ممالک کو سلامتی اور ترقی کے شعبوں میں ترقی پزیر ممالک اور علاقوں کی بڑی مدد اور حمایت کرنی چاہیئے۔