چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے جمعرات کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 72 ویں سیشن کی سالانہ بحث کے دوران اپنے خطاب میں کہا کہ چین جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے لیے پر عزم ہے۔ چینی وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں جزیرہ نما کوریا، شام، فلسطین، ماحولیاتی تبدیلی، مہاجرت، عالمی انتظام اورعالمگیریت پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔جزیرہ نما کوریا کے جوہری مسئلے کے حوالے سے جناب وانگ نے کہا کہ چین ہمیشہ ایک امن کی قوت رہا ہے اور اس مسئلے کے پر امن حل کے لیے مسلسل اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال میں جو بھی تبدیلی ہو، چاہے کتنا ہی وقت لگ جائے اور جتنی بھی مشکلات کا ہمیں سامنا کرنا پڑے چین جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے موقف پر مضبوطی سے قائم رہے گا۔ چین مشاورت اور مذاکرات کی سمت پر گامزن رہے گا اور علاقائی امن کا مضبوطی ے تحفظ کرے گا۔ چین کے عالمگیر کردار کے حوالے سے جناب وانگ ای نے کہا کہ ان کا ملک عالمی انتظام، ترقی اور امن کے مزید شراکت داروں کو سامنے لائے گا ، چین عالمی امن کا توازن ہے، ترقی کا انجن ہے اور کثیر اطرافی تعاون کا داعی ہے۔ جناب وانگ نے مزید کہا کہ چین نے ہمیشہ اپنے خواب کو پوری دنیا کے مشترکہ خواب سے جوڑا ہے، مشترکہ ترقی میں مدد فراہم کی ہے اور چین انسانیت کے ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کی خاطر دنیا کے دیگر ممالک سے تعاون کرنے پر آمادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ دو سال قبل چین کے صدر شی جن پھنگ نے عام بحث سے خطاب کے دوران مشترکہ مفاد اور ایک مشترکہ مستقبل پر مبنی معاشرے کے قیام کے لیے ایک نئی طرز کے بین الاقوامی تعلقات کے قیام پر زور دیا تھا۔ چینی صدر کی اپیل سے اقوام متحدہ کے منشور اور عالمی ادارے کے رکن ممالک کی خواہشات کی عکاسی ہوئی اور آج اسے عالمی برادری کی بھرپور حمایت حاصل ہے اور یہ سب کا ایک مشترکہ ہدف بن چکا ہے۔