چینی وزیرِ خارجہ وانگ ای اور پاناما کے نائب صدر اور وزیر خارجہ ازابیل ڈی سینٹ مالو کے درمیان سیاسی مشاورت

0

مقامی وقت کے مطابق سترہ تاریخ کو چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے پاناما شہر میں پاناما کے نائب صدر اور وزیر خارجہ ازابیل ڈی  سینٹ مالو   کے ساتھ  دونوں ممالک کی وزارت خارجہ کے درمیان پہلی  سیاسی مشاورت کا اہتمام کیا۔
چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا کہ چین اور پاناما کے درمیان سفارتی تعلقات کا قیام زمانے  کی ترقی کے رجحان اور عوام کی خواہش سے مطابقت رکھتا ہے۔سفارتی تعلقات کے قیام کے تین ماہ سے زیادہ وقت میں دونوں ممالک کا میل جول قریبی اور تعاون نمایاں رہا۔چین پاناما کے صدر جوان کارلوس  واریلہ  کے رواں  سال دورہ چین کا خیرمقدم کرتا ہے۔ اس دورے سے دونوں ممالک کی معیشت اور تجارت، سرمایہ کاری، توانائی ،سمندری ترسیل ، ایوی ایشن،سیرو سیاحت اور ثقافت سمیت  شعبوں کے تعاون میں طاقتور ترقیاتی قوت ڈالی جاسکے گی۔
چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا کہ چین پاناما کے ساتھ مل کر دونوں ممالک کے تعلقات کی سیاسی بنیاد کو مسلسل مضبوط بنانا چاہتا ہے۔یقین ہے کہ پاناما دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات کے قیام سے متعلق اعلامیے کے مطابق  تائیوان کے مسئلے سے اچھی طرح نمٹے گا  اور اپنے کئے گیئے مختلف وعدوں کو پورا کرے گا۔چین پاناما کے ساتھ کثیرالطرفہ امور میں رابطوں اور مشاورت کو مضبوط بنانا چاہتا ہے اور بین الاقوامی مواقعوں پر اپنے رسوخ  کا استعمال کرتے ہوئے پاناما کے  قانونی اور جائز حقوق اور مفادات کا تحفظ کرنا چاہتا ہے۔
پاناما کے نائب صدر اور وزیر خارجہ   ازابیل ڈی سینٹ مالو  نے کہا کہ پاناما اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کا قیام پاناما کے مختلف حلقوں کی امید اور خواہش سے مطابقت رکھتا ہے، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات کے نئے باب کا آغاز کردیا  گیا ہے۔ پاناما چین کے ساتھ روایتی دوستی کو  قدر سے دیکھتا ہے اور مزید زیادہ چینی کمپنیوں کے پاناما میں سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے۔
اس کے علاوہ اسی دن چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے پاناما شہر میں پاناما کے صدرجوان کارلوس واریلہ  کے ساتھ پاناما میں موجود  چینی سفارت خانے کی افتتاحی تقریب میں مشترکہ طور پر شرکت کی۔
تقریب سے خظاب کرتے ہوئے وانگ ای نے کہا کہ یہ چین اور پاناما کے تعلقات کے لئے ایک تاریخی موقع ہے۔انہوں نے کہا کہ چین اور پاناما  کے درمیان سفارتی تعلقات میں کچھ  ناخوشگوار مراحل آئے تھے  ۔تاریخ سے  ثابت ہوجائے گا کہ پاناما اور چین کے تعلقات کا قیام دونوں ممالک کے بنیادی اور طویل مفادات سے مکمل طور پر مطابقت رکھتا ہے۔جس سے پاناما کی قومی ترقی کے لئے روشن مستقبل کھولا جاسکے گا اور پاناما کے عوام کو نمایا ں مفادات ملیں گے۔

SHARE

LEAVE A REPLY