چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان کن شوان نے بارہ تاریخ کو ایک پریس کانفرنس میں شمالی کوریا کے نئے ایٹمی تجربات پر سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر دو تین سات پانچ کے بارے میں نامہ نگاروں کے سوالات کے جوابات دیے۔
جناب کن شوان نے کہا کہ عالمی برادری کی شدید مخالفت کو نظر انداز کرکے شمالی کوریا نے ایک بار پھر ایٹمی تجربہ کیا جو سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ اس لئے چین سلامتی کونسل کی جانب سے نئے تعزیری اقدامات کی حمایت کرتا ہے۔قرارداد نمبر دو تین سات پانچ میں جزیرہ نما کوریا کے امن و استحکام کو برقرار رکھنے اور خطے کو ایٹمی ہتھیاروں سے پاک رکھنے کے حوالے سے سلامتی کونسل کے ارکان کے یکساں موقف کا اظہار کیا گیا ہے۔
جناب کن شوان نے کہا کہ اس مسئلے کے حل کے لئے متعلقہ فریقوں کو اپنی اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے اوربات چیت کے راستے پر واپس آنا چاہیے۔دوسری طرف شمالی کوریا کو سلامتی کونسل کی قراردادوں پر سنجیدگی سے عمل کرنا چاہیے اور اپنے ایٹمی تجربات کو روک دینا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ چین نے ایٹمی تجربات اور فوجی مشقوں کو بیک وقت بند کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔چین متعلقہ فریقوں سے اپیل کرتا ہے کہ چین کی تجویز پر غور کریں اور چین کے ساتھ ملکر ایٹمی مسئلےکو حل کرنے کی کوشش کریں۔