صحرا زدگی کی روک تھام میں چین کی کارکردگی مثالی ہے: غیر ملکی مندوبین 

0

صحرا زدگی کی روک تھام کے حوالے سے  اقوام متحدہ کے کنونشن میں شامل ممالک  کی تیرہویں اعلی کانفرنس آجکل چین کے انر منگولیا کے شہر اردوس میں منعقد ہو رہی ہے ۔کانفرنس میں شریک غیر ملکی مندوبین کی اکثریت نے چین کے  قوبچھی صحرا کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ  چین نے صحرا زدگی کی روک تھام  میں  دنیا کے لئے  ایک مثال پیش کی ہے ۔ 
اقوام متحدہ کے ماحولیاتی منصوبہ بندی کے پروگرام کے چیف ایگزیکٹو  ایرک سولھم نے کہا کہ چین میں صحرا زدگی کی روک تھام کے حوالے سے اخذشدہ  تجربات عالمی سطح پر قابل قبول ہیں ۔  گھانا کے نائب وزیر برائَے ماحولیاتی سائنس اور تیکنیکی ایجادات پٹریشیا ایپی گے  نے کہا کہ چین کا  قوبچھی صحرا  منفرد مثال ہے اور اس کے تجربات سے عالمی سطح پر بہت زیادہ مسائل حل ہو سکیں  گے ۔ انھون نے  تجویز  پیش  کرتے ہوئے کہا کہ چینی حکومت گھانا کے ساتھ مل کر  افریقہ میں صحرا زدگی کی روک تھام کے سلسلے میں تعاون کرے ۔ 
معلوم ہوا ہے کہ گذشتہ تیس برسوں میں قوبچھی صحرا میں چھہ ہزار مربع کلو میٹر  سے زائد رقبے پر شجرکاری کی گئی  اور اس کے نتیجے میں صحرا زدگی کی روک تھام کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کے  روز گار کا مسئلہ  بھی حل ہو گیا ۔ ایک لاکھ  کسان اور گلہ بان  غربت کے دائرے سے  نکل گئے ہیں ۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here