آئی اے ای اے یعنی جوہری توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کی طرف سے چین کی ایٹمی سیکیورٹی کا پہلا دس روزہ جائزہ آٹھ ستمبر کو ختم ہوا۔
اطلاع کے مطابق اس جائزے کا مقصد چین میں ایٹمی سیکیورٹی کے نظام کی صلاحیت کا معائنہ، جائزہ اور نظام کو بہتر بنانے کی تجویز پیش کرنا تھا۔
موجودہ معائنے کے بعد ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کے ایٹمی اداروں نے ایٹمی سیکیو رٹی کی نگرانی کے لیے با صلاحیت ٹیم کے قیام اور نگران اہلکاروں کی تربیت کے حوالےسے نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ملک میں ایٹمی سیکیورٹی کی ضمانت کے لئے چین نے ایٹمی سیکیورٹی کا تیکنیکی مرکز قائم کیا جو ایک بہت کامیاب اور موئثر قدم ثابت ہوا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ حال ہی میں چینی حکومت نے ایٹمی توانائی اور ایٹمی صنعت کے ایک ترقیاتی منصوبے کا اجراء کیا۔ اس منصوبے کے مطابق چین میں ایٹمی توانائی اور متعلقہ ایٹمی ایندھن کے سرکلر نظام کو تیزی سے تقویت دی جائیگی۔یوں چین میں ایٹمی نظام کی سیکیورٹی کے انتظامی نظام کو بڑے چیلنجز درپیش ہونگے۔اس لئے رپورٹ میں تجویز پیش کی گئی کہ چین میں موجودہ ایٹمی سیکیورٹی کے قانونی نظام کو بہتر سے بہتر بنایا جائیگا تاکہ متعلقہ قانونی نظام کی بنیاد کو زیادہ مضبوط کیا جا سکے۔