نو تاریخ کو دو ہزار سترہ کے لیے چین-عرب ممالک ایکسپو چین کے نینگ شیا حوئی قومیت کے خوداختیار علاقے کے صدر مقام این چھوان میں اختتام کو پہنچا۔ موجودہ ایکسپو کے موضوعات حقیقت پر مبنی تخلیق، اشتراک اور مشترکہ مفادات ہیں۔اس میں اقتصادی و تجارتی تعاون پر توجہ دی گئی ہے اور کل سنتالیس ممالک یا علاقوں کے ایک ہزار اسی اداروں نے اس ایکسپو میں شرکت کی۔
موجودہ ایکسپو میں دو سو ترپن منصوبوں پر دستخط ہوئے اور سرمایہ کاری کی کل مالیت ایک کھرب چھیاسی ارب چینی یوان بنی ہے ۔یہ دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک کے لیے ترقی کے نئے مواقعوں کی فراہمی ہے۔
ایکسپو میں شریک تاجروں کے خیال میں چین عرب ایکسپو اور چین کی بڑی منڈی نے انہیں بے شمار تجارتی مواقع دیے ہیں اور دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر سے تجارت کو بڑی سہولتیں ملی ہیں۔ پاکستان کے شہر لاہور سے آنے والے تاجر یاسین نے کاروبار کے لیے پانچ چھ مرتبہ چین کا دورہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کی مارکیٹ بہت بڑی ہے اور تجارتی مواقع بہت زیادہ ہیں۔
ایکسپو میں آنے والے جناب یانگ پاکستان میں تعلیم حاصل کرنے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بڑی خوشی ہے کہ چین کے شہر میں پاکستانی دستکاری مل سکتی ہے۔ ماضی میں اگر وہ پاکستانی دستکاری خریدنا چاہتے، تو پاکستان میں کسی دوست سے مدد لینی پڑتی تھی۔ ان کے خیال میں تجارت کے ہموار ہونے سے بہت سہولتیں مل سکتی ہیں۔