چین کے دورے پر آئے ہوئے پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے آٹھ تاریخ کو بیجنگ میں اپنے چینی ہم منصب وانگ ای سے ملاقات کی اور ان کے ہمراہ مشترکہ میڈیا کو بریفنگ دی ۔
چین پاک روایتی دوستی کو سراہتے ہوئے جناب وانگ ای نے کہا کہ دونوں ملکوں کے دوستانہ تعلقات وقت کی آزمائشوں سے گزرے ہیں اور مضبوط سے مضبوط تر ہوتے جا رہے ہیں۔ میڈیا بریفنگ کے دوران چینی وزیر خارجہ سے حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان کے بارے میں ایک بیان سے متعلق پوچھا گیا جس میں انہوں نے پاکستان پر تنقید کی کہ پاکستان طالبان سمیت دیگر دہشت گرد تنظیموں کو پناہ دے رہا ہے اور اس بیان پر پاکستان کی جانب سے بھر پور احتجاج کیا گیا۔ چینی وزیر خارجہ نے اس حوالے سے کہا کہ پاکستان چین کا بھائی اور ایک مضبوط دوست ہے۔ کسی بھی دوسرے فریق کے مقابلے میں ہم پاکستان کو بہتر جانتے ہیں۔پاکستانی حکومت اور عوام نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے جو قربانیاں دی ہیں، وہ سب کی نظر میں ہیں۔ عالمی برادری کو مجموعی طور پر ان قربانیوں کو تسلیم کرنا چاہیے۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اپنی صلاحیت کے مطابق سب سے زیادہ کوششیں کی ہیں۔ کچھ ممالک کو پاکستان سے متعلق ایک منصفانہ رائے قائم کرنا چاہیے ۔
چینی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ملاقات میں دونوں فریقوں نے مسئلہ افغانستان پر بھی بات چیت کی اوراتفاق رائے پایا گیا ہے۔ انہوں نے میڈیا نمائندوں کو آ گاہ کیا کہ چین ،پاکستان اورافغانستان کے وزرائے خارجہ کا اجلاس رواں سال ہی منعقد ہوگا جس میں فریقین تزویراتی تبادلے، سلامتی سے متعلق بات چیت اور ٹھوس تعاون کے امور پر تبادلہ خیال کریں گے اور تینوں ملکوں کے درمیان باہمی تعاون کے مشترکہ پلیٹ فارم کے قیام پر بات چیت ہوگی۔