عالمی کاروباری برادری نے برکس بزنس فورم کے دوران برکس بلاک پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔برکس بزنس فورم میں چھ سو سے زائد معروف کاروباری اداروں کی تقریباً بارہ سو شخصیات شریک ہیں۔افریقہ کے سب سے بڑے بنک اسٹینڈرڈ بنک سے وابستہ معاشی ماہر جیرمی اسٹیونز کے مطابق برکس بلاک کی معاشی سر گرمیوں کے اثرات دیر پا اور طویل المیعاد ہیں۔ اسٹیونز نے کہا کہ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے چینی اقدامات کی بھر پور حمایت جاری رکھی جائے گی۔ اقوام متحدہ کی صنعتی ترقیاتی تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل لی یونگ نے کہا کہ مستقبل میں برکس ممالک کے درمیان تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔بھارت کے ایوان صنعت و تجارت کی فیڈریشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اتل دالا کوتی نے چین کے صدر شی جن پھنگ کے بزنس فورم سے خطاب کو جامع ، تزویراتی اور مستقبل پر مبنی قرار دیا اور برکس پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا۔ دالاکوتی نے اس امید کا اظہار کیا کہ شیامن سمٹ سے برکس ممالک کے درمیان قریبی تعلقات اور اتفاق رائے کے ایک نئے دور کا آ غاز ہو گا۔