چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اینگ نے بدھ کے روز نیوز بریفنگ کے دوران کہا کہ شمالی کوریا پر عائد کی جانے والی پابندیاں سلامتی کونسل کے فریم ورک کے اندر ہونی چاہیے ۔چینی وزارت خارجہ کی ترجمان کا بیان سلامتی کونسل کی جانب سے جاری کردہ بیان کے بعد آ یا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سلامتی کونسل کو جاپان کی فضائی حدود کے اوپر شمالی کوریا کے حالیہ میزائل تجربے پر شدید تشویش لاحق ہے۔بیان میں کہا گیا کہ شمالی کوریا کے حالیہ اقدامات علاقائی امن و استحکام کو کمزور کر رہے ہیں جس سے پوری دنیا میں سلامتی کے حوالے سے تشویش پائی جاتی ہے۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ چین کسی بھی قسم کی یکطرفہ پابندی یا کسی ایک ملک کے مقامی قانون کے مطابق فیصلوں
کی مخالفت کرتا ہے ۔ترجمان نے کہا کہ چین اس امید کا اظہار کرتا ہے کہ تمام فریقین سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مکمل ، جامع اور مخلصانہ عمل در آ مد کریں گے۔ روس اور چین کے درمیان مشاورت کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ دونوں ممالک کا یکساں مقصد ہے اور بحیثیت مجموعی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے دیگر مستقل اراکین اور پوری عالمی برادری کا یکساں موقف ہے۔ چین خطے اور پوری دنیا میں امن و استحکام کے لیے روس کے ساتھ تعاون اور مشاورت جاری رکھنا چاہتا ہے۔