چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اینگ نے پچیس تاریخ کو بیجنگ میں کہا کہ چین کسی بھی ملک کی طرف سے سلامتی کونسل کے ڈ ھانچے کے باہر یک طرفہ پاپندیاں لگانے کی سخت مخالفت کرتا ہے۔ بالخصوص چینی اداروں اور چینی شہریوں کے خلاف پا بندی
اطلاع کے مطابق، جاپانی حکومت نے پچیس تاریخ کو کابینہ اجلاس میں شمالی کوریا پر نئی یک طرفہ پاپندیوں کی منظوری دی ہے۔ ان میں پانچ چینی ادارے اور ایک چینی شہری شامل ہے۔ اس حوالے سے ہوا چھون اینگ نے کہا کہ چین سلامتی کونسل کی قرارداد پر جامع عمل درآمد کررہا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، چین کسی بھی ملک کی طرف سے سلامتی کونسل کے ڈ ھانچے کے باہر یک طرفہ پاپندیاں لگانے کی سخت مخالفت کرتا ہے۔ ہوا چھون اینگ نے کہا کہ جاپان چین کے موقف کو نظر انداز کرتے ہوئے چینی اداروں اور شہریوں پر یک طرفہ پاپندی لگائے گا تو اس عمل سے چین کے مفادات اور عدالتی حاکمیت کو نقصان پہنچے گا اور جاپان چین تعلقات کی بہتری کے عمل میں نئی سیاسی رکاوٹ پیدا ہو گی ۔ چین نے جاپان سے اس نامناسب اقدام کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا۔ اگر جاپان ایسا کرنےپر بضد رہا تو اسے اس کے نتائج بھگتنا پڑِیں گے۔