اس حوالے سے چین کی وزارت تجارت نے اکیس تاریخ کو کہا کہ امریکہ نے عالمی تجارتی تنظیم کے اصول کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنے ملک کے قانون کے مطابق چین کے خلاف تجارتی تحقیقات شروع کی ہیں ۔ یہ غیر ذمہ دار انہ رویہ ہے۔ چین کے لئے یہ مذمت معروضی نہیں ہے۔ چین امریکہ کی طرف سے یکجہتی اور تحفظ پسند حرکت کی سخت مخالفت کرتا ہے۔
چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے اکیس تاریخ کو نشاندھی کی کہ چین اور امریکہ کے راہنماوں کے درمیان سی لیک مینور اور برگر میں ملاقاتوں کے بعد چین اور امریکہ مشترکہ مفادات کی بنیاد پر ہمہ گیر اقتصادی بات چیت کے ڈھانچے کے تحت دو طرفہ اقتصادی منصوبوں کے لئے تعمیراتی حیثیت کی حامل مواصلات اور صلاح ومشورہ کررہے ہیں اور اس میں حقیقی پیش رفت حاصل ہوئی۔ امریکہ نے اس وقت چین کے خلاف تجارتی تحقیقات شروع کیں اور دنیا کو غلط سگنل بھیجا ہے ۔ جس کی امریکی صنعت سمیت عالمی برادری مخالفت کرے گی۔ چین کا خیال ہے کہ امریکہ کو چین کے ساتھ اقتصادی تعاون کے ایک سال کے منصوبے پر عمل کرنا چاہئے،تاکہ چین امریکہ تجارتی و مالیاتی تعلقات کو مزید فروغ دیا جاسکے۔
اس کےساتھ ساتھ، ترجمان نے مزید کہا کہ چین تحقیقات پر قریبی توجہ دیتے ہوئے متعلقہ مناسب اقدامات بھی اختیار کرے گا اور چین کے قانونی حقوق کا تحفظ کرے گا۔