چین کے حوالے سے تجارتی تحقیقات سے امریکی معیشت کے مسائل حل نہیں ہونگے: امریکی ماہرین

0

حال ہی میں اطلاع ملی ہے کہ امریکی حکومت  چین کے حوالے سے تجارتی تحقیقات  شروع کرنے پر غور کر رہی ہے۔ کچھ امریکی ماہرین کا خیال ہے کہ  یہ یکطرفہ کاروائی محظ سیاسی مصلحت ہے۔ جو امریکی معیشت کے حل کے لئے مددگار نہیں ہے  ۔ مزید یہ کہ یہ کاروائی دونوں ملکوں کے اقتصادی و تجارتی تعلقات  اور  دنیا میں امریکی امیج  کو نقصان پہنچائیںگی۔
امریکی قانون کے مطابق  امریکی حکومت دوسرے ملکوں کی نامعقول تجارتی  کاروائیوں پر تحقیقات کر سکتی ہے۔ اور  تحقیقات کے نتائج پر ڈیوٹی ٹیکس سمیت یکطرفہ تعزیری اقدامات اختیار کر سکتی ہے۔
چین  کے امور کے حوالے سے امریکہ کے دانشور اور  ماہر رابرٹ لارنس کوہن  نے حال ہی میں نامہ نگار کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کم عرصے میں شائد مزکورہ یکطرفہ کاروائی کچھ امریکیوں کے لئے فائدہ مند ہوگی تاہم طویلالمدتی لحاظ سے دیکھا جائے ، امریکی معیشت کو نقصان پہنچےگا ۔ کیونکہ  ان کاروائیوں سے امریکی معیشت کی پائیدار ترقی متاثر ہوگی ۔
بکنیل یونیورسٹی کے پروفیسر جو جی چھون نے یہ خیال ظاہر کیا کہ عالمی تجارتی تنظیم کے ارکان اپنے آپ کے اندرونی قانون کی بجائے ،عام طور پر ڈبلیو ٹی او کے ڈھانچے کےتحت آپس کے تجارتی تنازعات کو  حل کرتے ہیں۔ اگر امریکی حکومت چین پر تجارتی تحقیقات کریگی تو اس سے مراد یہ ہے کہ امریکی حکومت اپنے اندرونی قانون کو بین الاقوامی قانون کے اوپر مسلط کر دیتی ہے  ۔یہ کاروائی بظاہر دنیا میں امریکہ کے امیج کے لئے نقصان دہ ثابت ہوگی۔

 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here