چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گنگ شوانگ نے نو تاریخ کو جاپانی حکومت کی جانب سےمنظور کردہ نئَے دفاعی وائٹ پیپرکے حوالے سے کہا کہ وائٹ پیپر میں اصل حقائق کے برعکس چین کی معمول کی دفاعی ترقی اور فوجی سرگرمیوں پر غیر ضروری الزام لگایا گیا ہے، علاوہ ازیں بحیرہ جنوبی چین کے مسئلے پر بے بنیاد تبصرہ کیا گیا ہے۔ چین اس اقدام پر عدم اطمینان اور سخت مخالفت کا اظہار کرتا ہے۔
جناب گنگ شوانگ نےزور دیا کہ چینی حکومت اپنی علاقائی سالمیت اور سمندری حقوق کے تحفظ پر ثابت قدمی سے قائم رہتی ہے ۔ جزائر ڈیاو ایو کے سمندی علاقے میں گشتی جہاز کا گشت چین کا حقیقی حق ہے۔ بین الاقوامی اور متعلقہ ملکی قانون کے مطابق اور اپنی قومی دفاعی ضروریات کے تحت چین کی جانب سے سمندری یا فضائی سرگرمیوں کا انعقاد کوئی متنازعہ بات نہیں ہے ۔چین کے نان شا جزائر میں ضروری تنصیبات کی تعمیر بین الاقوامی قوانین کی روشنی میں خود مختار ریاست کا جائز حق ہے۔یہ اقدام خطے کی سلامتی کے لئے خطرہ بھی نہیں ہے۔چین آسیان کے رکن ممالک کے ساتھ تعاون کو مضبوط بناتے ہوئے بحیرہ جنوبی چین کے متعلقہ فریقین کے درمیان طے پانے والے ضابطہ اخلاق پر عمل کرے گا ۔چین اور آسیان ممالک نے بحیرہ جنوبی چین کے ضابطہ اخلاق کے فریم ورک پر اتفاق کیاہےاور موجودہ صورتحال کو تسلی بخش قرار دیا ہے۔چین جاپان پر زور دیتا ہے کہ وہ بحیرہ جنوبی چین کے امن و استحکام کے تحفظ کے لئے کی جانے والی تمام کوششوں کا احترام کرے ، چین خطے میں استحکام کے لیے جاپان سے ایک تعمیری کردار ادا کرنے کی توقع رکھتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ جاپان نے اپنی دفاعی اور سلامتی پالیسی ازسر نو ترتیب دی ہے ، جس میں سیکیورٹی خطرات کا جواز پیش کرتے ہوئے فوجی قوت کی مضبوطی کے امور کو شامل کیا گیا ہے جو ہمسایہ ممالک کے لیے باعث تشویش ہے۔