بنگلہ دیش دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ اہم ممالک میں سے ایک ہے۔ کم قیمت افرادی قوت اور سرمایہ کار دوست پالیسیوں کی بدولت زیادہ چینی کمپنیاں بنگلہ دیش میں سرمایہ لگا رہی ہیں اور مقامی اقتصادی ترقی کے لئے خدامات سرانجام دے رہی ہیں۔
دو ہزار تیرہ میں “مئے لی لائی ” نامی چینی کمپنی نے چین کے ہانگ کانگ اور باہمی تعاون کے حوالے سےامریکی شراکت داروں کے ساتھ مل کر بنگلہ دیش میں مصنوعی بال وگ کا پیداواری کارخانہ قائم کیا ۔اب یہاں مختلف اقسام کے مصنوعی بال وگز تیار کرکے افریقہ اور امریکہ سمیت دیگر عالمی منڈیوں کو برآمد کیے جاتے ہیں۔چار سال کے بعد اب مذکورہ کمپنی میں تین ہزار سے زائد ملازمین موجود ہیں اور کمپنی کی سالانہ فروخت کی مجموعی مالیت دو کروڑ امریکی ڈالرز سے زیادہ بنتی ہے۔
چینی کاروباری اداروں کی آمد سے مقامی سطح پر روزگار کے مسائل کو حل کیا گیا ہے۔بنگلہ دیش کی آبادی سولہ کروڑ سے تجاوز کرگئی ہے۔ہر سال تقریباً بیس لاکھ نئے محنت کش مارکیٹ میں داخل ہورہے جن کے لئے روزگار کے مواقعوں کی بہت ضرورت ہے۔لیکن بنگلہ دیش کی بنیادی تنصیبات پسماندہ ہے اور صنعتی ڈھانچہ غیر موزوں ہے۔روزگار کی فراہمی کے مواقع ناکافی ہیں تاہم چین کے روزگار کے وسیع مواقعوں سے آ راستہ صنعتی و کاروباری اداروں کی آمد سے مقامی سطح پر روزگار کے مسلے کے حل میں مدد مل رہی ہے۔