اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے موجودہ چیرمین، اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب لیو چیے ای نے اکتیس تاریخ کو نیویارک میں واقع اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں کہا کہ سلامتی کونسل کےموجودہ چیرمین ملک کی حیثیت سے چین مسئلہ فلسطین کے حل میں تعمیری کردار ادا کر رہا ہے۔
رواں برس جولائی میں چین سلامتی کونسل کا چیرمین ملک بنا ہے۔لیو چیے ای نے اکتیس تاریخ کوایک پریس کانفرنس کے دوران جولائی میں سلامتی کونسل کی جانب سے سر انجام دینے والے امور کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت یروشلم میں صورتحال کشیدہ ہورہی ہے۔سلامتی کونسل کے موجودہ چیرمین ملک کی حیثیت سے چین نے صورتحال کی بہتری کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ سلامتی کونسل نے فلسطینی مسلے پر ہنگامی مشاورت کا اہتمام کیا ، تناو میں کمی اور اس مسلے کے حل کے لیے فریقین پر زور دیا گیا کہ ایک مناسب طریقہ کار اختیار کیا جائے ۔سلامتی کونسل نے فلسطینی مسلے پر کھلی کانفرنس کا اہتمام کیا جس میں مختلف فریقین نے اس امید کا اظہار کیا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان کشیدہ صورتحال کو بہتر بنایا جا سکے گا۔ سلامتی کونسل نے اس بات پر زور دیا کہ متعلقہ فریقین اپنے ذرائع کو استعمال میں لاتے ہوئے مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے کوشش کریں جس سے مثبت نتائج حاصل ہوئے ہیں۔
پریس کانفرنس کے دوران لیو چیے ای نے چینی صدر شی جن پھنگ کی جانب سے مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے پیش کردہ چار نکاتی تجاویز سے بھی میڈیا کو آ گاہ کیا ۔جس میں دونوں ممالک کی منشاء پر مبنی سیاسی عمل کو غیر متزلزل طور پر فروغ دیا جاے گا۔مشترکہ ، جامع، تعاون اور پائیدار سلامتی کے تصور پر قائم رہا جائے گا۔ بین الاقوامی برادری کی کوششوں کی مزید حوصلہ افزائی کی جائے گی اور امن کی قوت کو مضبوط بنایا جاے گا۔جامع اقدامات اختیار کرتے ہوئے ترقی کے ذریعے امن کو فروغ دیا جاے۔