اٹھائیس تاریخ کو برکس ممالک کے سیکورٹی امور کے اعلیٰ نمائندوں کی ساتویں کانفرنس بیجنگ میں منعقد ہوئی ۔یہ رواں سال چین کے برکس ممالک کے موجودہ چیئرمین ملک بننے کے دوران منعقد ہونے والی سلسلہ وار کانفرنسوں میں سے ایک ہے۔یہ بھی برکس ممالک کے درمیان سیکورٹی کے لحاظ سے مشاورت اور تعاون کا اہم پلیٹ فارم ہے۔چین کے ریاستی کونسلر یانگ چیئے چھی نے کہا کہ برکس ممالک کو اسٹرٹیجک باہمی اعتماد کو مسلسل مضبوط بنانا چاہیئے،مختلف میدانوں میں حقیقی تعاون کو فروغ دینا چاہیئے،اتحاد کرنا چاہیئے، عالمی اور علاقائی اہم مسائل پر پالیسی کے لحاظ سے رابطوں کو مضبوط بنانا چاہیئے،برکس کے متفقہ موقف سے دنیا کو آگاہ کرنا چاہیے اور برکس کو اپنی دانشمندانہ خدمات سرانجام دینی چاہییں۔
یانگ چیئے چھی نے کہا کہ امن ،ترقی اور تعاون کو فروغ دینا موجودہ زمانے کا رجحان ہے اور برکس ممالک کی
مشترکہ خواہش ہے۔دس سالوں میں برکس ممالک ایک اقتصادی دائرے کے تصور سے دنیا کی بیالیس فیصد آبادی میں شامل ہوکر سترہ ٹریلین امریکی ڈالرز کی جی ڈی پی کا حامل تعاون کا نظام بن گئے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس وقت عالمی صورتحال کی تبدیلیاں گہری اور پیچیدہ ہیں۔ غیر یقینی اورعدم استحکام میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔روایتی اور غیر روایتی سیکورٹی چیلینجز کا سامنا ہے ۔نئی صورتحال اور نئے کام سے نمٹنے کے لئے برکس ممالک کو برکس ساتھی کے تعلقات کو گہرائی تک پہنچانے کی ضرورت ہے تاکہ ایک مزید روشن مستقبل مل سکے۔