چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے اپنے فلپائنی ہم منصب الین پیٹر کائے تھانو نے کے ہمراہ پچیس تاریخ کو منیلا میں ایک مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کیا اور کہا کہ دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو چین اور فلپائن کے درمیان باہمی تعاون کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔
جناب وانگ نے کہا کہ چین بیلٹ اینڈ روڈ فریم ورک کے تحت فلپائن میں بنیادی تنصیبات مثلاً پلوں اور شاہراہوں کی تعمیر میں معاونت فراہم کرے گا جس سے علاقائی رابطہ سازی میں سہولت ملے گی۔ چینی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پانیوں میں مختلف ممالک کے سمندری حقوق اور مفادات ہوتے ہیں لیکن اگر ایک فریق یکطرفہ ترقی کا راستہ اختیار کرتا ہے تو دوسرا بھی یہی عمل دوہرانا چاہتا ہے جس سے صورتحال پیچیدہ ہو جاتی ہے، تناو میں اضافہ ہوتا ہے اور نتیجہ یہی نکلتا ہے کہ کوئی بھی وسائل کی ترقی کے قابل نہیں رہتا۔جناب وانگ نے کہا کہ اس حوالے سے کچھ مشترکہ اصولوں اور انتظامات پر متفق ہونے کی ضرورت ہے جو دونوں فریقوں کے لیے قبل قبول ہوں۔
فلپائنی وزیر خارجہ نے اس موقع پر کہا کہ فریقین کو بحیرہ جنوبی چین میں امن و استحکام کے تحفظ کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ چین اور فلپائن کے تعلقات ایک سنہری دور میں داخل ہو چکے ہیں۔ اس سے قبل دونوں وزراء خارجہ کے درمیان ملاقات میں دہشت گردی و غیر قانونی منشیات کے خاتمے ، بنیادی تنصیبات ، معیشت و تجارت، عوامی فلاح ، دفاع ، فنون اور ثقافت سمیت دیگر شعبہ جات کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔