انیس جولائی کو پہلے چین-امریکہ جامع معاشی مذاکرات واشنگٹن میں منعقد ہوئے۔فریقین نے سروس انڈسٹری، تجارت اور سرمایہ کاری،معاشی تعاون کے ایک سو دن کے پروگرام اور ایک سالہ پروگرام،عالمی معیشت کے انتظام،میکرو اکنامک پالیسی،ہائی ٹیک مصنوعات کی تجارت ،صنعت اور زرعی تعاون سمیت مسائل پر تبادلہِ خیال کیا۔اس مذاکرات کے ذریعے فریقین نے باہمی پالیسی اور موجودہ اختلافات کو مزیدسمجھا،بعض مسائل کے حل کے لئے ٹائم ٹیبل اور روڈ میپ کا تعین کیا اور کچھ امور پر اتفاق کیا ہے۔ان مذاکرات سے متوقع ہدف کو پورا کیا گیا ہے۔
دونوں ممالک کے صنعتی و کاروباری شخصیات نے مذکورہ مذاکرات پر مضبوط ردعمل دیا۔اٹھارہ تاریخ کی سہ پہر امریکہ میں صنعتی و کاروباری شخصیات نے چینی شرکاء کے لیے ایک استقبالیہ ظہرانے کا اہتمام کیا ۔۔چینی نائب وزیر اعظم وانگ یانگ نے ظہرانے سے خطاب کیا ۔ ان کے خطاب کا موضوع تھا باہمی مفادات بہترین تعاون ہے ۔جناب وانگ نے کہا کہ چین امریکہ کے ساتھ باہمی مفادات کے طریقہ کار اور بہترین لین دین کے لئے تیار ہے۔جناب وانگ نے دونوں ممالک کی صنعتی و کاروباری شخصیات کی جانب سے طویل عرصے سے دو طرفہ اقتصادی و تجارتی تعاون کی حمایت اور مقابلے کی بجائے تعاون کے ماحول کے قیام کو سراہا۔ اور انہوں نے کہا کہ ان کی کوششوں سے چین امریکہ خوشگوار اقتصادی و تجارتی تعلقات ممکن ہو سکتے ہیں۔