چین کے صدر شی جن پھنگ نے اٹھارہ تاریخ کو بیجنگ میں فلسطین کے صدر محمود عباس سے ملاقات کی ۔ اس موقع پر چینی صدر نے فلسطین کے مسئلے کے حل کے حوالے سے چار نکاتی تجاویز پیش کیں اور اس بات پر زور دیا کہ چین فلسطین کے مسئلے کے حل کے لئے تعمیری نوعیت کا کردار ادا کرتا رہیگا ۔ ادھر جناب محمود عباس نے چینی صدر کی پیش کردہ تجاویز کو بہت سراہا ۔ دونوں لیڈروں نے دو طرفہ تعلقات کے فروغ اور مشترکہ دلچسپی کے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
فلسطین کےمسئلے کے تصفیے کے بارے میں چینی صدر نے یہ تجاویز پیش کیں کہ دو ملک کے فارمولے کی بنیاد پر اس مسئلے کا مکمل تصفیہ کیا جائے،مشترکہ ، جامع، تعاون پر مبنی اور پائیدار سیکیورٹی تصور اپنایا جائے،عالمی برادری کو متحد کرکے ترقی کے ذریعے امن کے عمل کو آگے بڑھایا جائے۔جناب شی جن پھنگ نے کہا کہ چین دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر کے سلسلے میں فلسطین کے ساتھ قریبی تعاون کرنے پر تیار ہے۔ چین اکنامک زونز کی تعمیر ، پیشہ ورانہ افراد کی تربیت اور شمسی توانائی سمیت شعبوں میں فلسطین کو امداد و حمایت فراہم کریگا۔
بات چیت کے بعد جناب محمود عباس نے صدر شی جن پھنگ کو مملکت فلسطین کے اعلی ترین اعزاز سے نوازا تاکہ فلسطین کے لئے چین اور صدر شی جن پھنگ کی بھر پور حمایت کا شکرایہ ادا کیا جا سکے۔ اس کے بعد دونوں لیڈروں کی مو جودگی میں دونوں ملکوں نے سفارت، معیشت اور ثقافت سمیت شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے متعدد معاہدوں پر دستخط کئے۔