حالیہ چین عمر رسیدہ معاشرہ ہے،اور ان بزرگوں کی دیکھ بھال کے لئے اداروں کی کمی ایک سنگین مسئلہ ہے۔اس کے حل کے لئے چین عمر رسیدہ افراد کی دیکھ بھال کے حوالےسے اصلاحات کو آگے بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔اور سماج میں مختلف قوتوں کو یکجا کر کے ان کے جوش و خروش کو متحرک کرے گا۔اس کے ساتھ ساتھ بزنس کے آغاز کے لیے حکومت کی جانب سے بہتر قواعد و ضوابط لاگو کئے جائیں گے۔ اور منصفانہ ترقیاتی ماحول فراہم کیا جائے گا۔۔
چین کے شماریات کے قومی ادارے کے مطابق دو ہزار سولہ میں ساٹھ سال سے زائد افراد کی تعداد تنتیس کروڑ تھی ۔یہ کل آبادی کا سولہ اعشاریہ سات فی صد بنتا ہے۔ان میں تنہا رہنے والے بوڑھے افراد کی تعداد تقریباٰ دس کروڑ ہے۔
عمر رسیدہ لوگوں کی دیکھ بھال کے لئے وسائل کی کمی کے حل کے لئے متعلقہ فریق کوشش کرتے رہے ہیں۔اعدادو شمار کے مطابق دو ہزار پندرہ کے آخر تک بزرگوں کی دیکھ بھال کے لئے بیڈز کی تعداد ساٹھ لاکھ اٹھانوے ہزار تھی ۔یہ پانچ سال پہلے کے مقابلے میں ستر اعشاریہ دو فی صد زیادہ ہے۔بیجنگ میں اس وقت روزمرہ زندگی کی دیکھ بھال، کال سروس،کھانے کی مدد،صحت کے حوالے سے مشورہ،ثقافت و تفریح اورنفسیاتی مشاورت سمیت چھ سروسز فراہم کی جاتی ہیں۔